یہ کیا کہ سورج پہ گھر بنانا
اور اس پہ چھاؤں تلاش کرنا
کھڑے بھی ہونا تودلدلوں پہ
پھر اپنے پاؤں تلاش کرنا
نکل کہ شہروں میں آبھی جانا
چمکتے خوابوں کو ساتھ لے کر
بلندوبالا عمارتوں میں
پھر اپنے گاؤں تلاش کرنا
کبھی تو بیعت فروخت کر دی
کبھی فصیلیں فروخت کر دیں
میرے وکیلوں نے میرے ہونے کی
سب دلیلیں فروخت کر دیں
وہ اپنے سورج تو کیا جلاتے
میرے چراغوں کو بیچ ڈالا
فرات اپنے بچا کے رکھے
میری سبیلیں فرو خت کر دیں
(احمد سلمان)