116

پاکستانی شہریوں کیلئے کس ملک کی امیگریشن آسان ہے؟

پاکستانی شہریوں کے لیے امیگریشن کے مواقع مختلف ممالک میں مختلف ہیں، اور یہ انفرادی حالات، مہارتوں، اور مقاصد پر منحصر ہوتے ہیں۔ کچھ ممالک پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز کو ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت فراہم کرتے ہیں، جو مختصر مدتی سیاحت یا کاروباری دوروں کے لیے مفید ہے، لیکن طویل مدتی امیگریشن یا مستقل رہائش کے لیے اضافی شرائط اور مراحل درکار ہوتے ہیں۔

ویزہ فری یا ویزہ آن ارائیول ممالک:

ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق، پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد 33 ممالک میں بغیر ویزا یا ویزا آن ارائیول کے سفر کر سکتے ہیں۔ ان ممالک میں بارباڈوس، ڈومینیکا، مالدیپ، نیپال، کینیا، قطر، روانڈا، سری لنکا، اور سیشلز شامل ہیں۔ یہ سہولت عموماً مختصر مدتی قیام کے لیے ہوتی ہے اور مستقل رہائش یا امیگریشن کے لیے نہیں۔ 

طویل مدتی امیگریشن کے لیے ممکنہ ممالک:

طویل مدتی امیگریشن یا مستقل رہائش کے لیے، پاکستانی شہریوں کے لیے کچھ ممالک نسبتاً آسان یا قابل رسائی ہو سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ مخصوص شرائط پوری کریں:

1. کینیڈا: کینیڈا کی امیگریشن پالیسی مہارتوں، تعلیم، اور تجربے کی بنیاد پر پوائنٹس سسٹم پر مبنی ہے۔ اگر آپ مطلوبہ معیار پر پورا اترتے ہیں، تو کینیڈا کی امیگریشن کے لیے درخواست دینا ممکن ہے۔

2. آسٹریلیا: آسٹریلیا بھی مہارتوں پر مبنی امیگریشن پروگرام پیش کرتا ہے۔ مخصوص پیشوں میں مہارت رکھنے والے افراد کے لیے یہاں امیگریشن کے مواقع موجود ہیں۔

3. جرمنی: جرمنی میں ہنر مند افراد کے لیے “بلو کارڈ” اسکیم موجود ہے، جو یورپی یونین کے باہر کے شہریوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کرتی ہے۔

4. مشرق وسطیٰ کے ممالک: سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، اور دیگر خلیجی ممالک میں ملازمت کے مواقع موجود ہیں، لیکن یہ عموماً ورک ویزا پر مبنی ہوتے ہیں اور مستقل رہائش کی ضمانت نہیں دیتے۔

اہم نکات:

• سیاسی پناہ: کچھ پاکستانی شہری غیر قانونی طریقوں سے یورپی ممالک میں داخل ہو کر سیاسی پناہ کی درخواست دیتے ہیں، لیکن یہ طریقہ قانونی اور اخلاقی مسائل کا باعث بن سکتا ہے اور اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ 

• مستند معلومات: ہر ملک کی امیگریشن پالیسیز وقتاً فوقتاً تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ درخواست دینے سے پہلے متعلقہ ملک کی سرکاری امیگریشن ویب سائٹ سے تازہ ترین معلومات حاصل کرنا ضروری ہے۔

یاد رکھیں کہ امیگریشن ایک پیچیدہ عمل ہے اور ہر ملک کی مخصوص شرائط ہوتی ہیں۔ کسی بھی ملک میں امیگریشن کے لیے درخواست دینے سے پہلے مستند ذرائع سے معلومات حاصل کریں اور قانونی طریقوں کا انتخاب کریں۔