سویڈن میں پاکستانی کمیونٹی باقی نارڈک ملکوں ڈنمارک اور ناروے کی نسبت بہت کم ہے مگر سویڈش دارالحکومت سٹاک ہوم میں پاکستانی کمیونٹی اکثر مختلف مواقع پر اکٹھی ہوتی رہتی ہے اور یہاں پاکستانی لوگوں کے آپس میں اچھے تعلقات ہیں۔
پاکستانی متحد رکھنے کا سہرا چند متحرک پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ سفیر پاکستان جناب طارق ضمیر صاحب کے سر بھی ہے جو اکثر پاکستانی کمیونٹی کی تقریبات پر تشریف لاتے ہیں اور سب کے ساتھ گھل مل جاتے ہیں۔
پاکستانی کمیونٹی میں ایسی ہی ایک متحرک شخصیت خواجہ مقصود صاحب ہیں۔ جو پاکستان کرکٹ اور کلچر ایسوسی ایشن کے صدر ہیں اور انکا کا مرکزی سٹاک ہوم میں (Lilla Budha Bar) کے نام سے ایک خوبصورت ریسٹورینٹ بھی ہے۔
پاکستان کرکٹ اور کلچر ایسوسی ایشن کی بتشرکا کمون میں اپنی کرکٹ ٹیم ہے اسکے علاوہ ہر سال موسم بہار میں ایک مینا بازار منعقد کیا جاتا ہے اور کئی چھوٹے تہواروں کے ساتھ ساتھ اگست میں بسنت کا تہوار بھی منایا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں فیتیا سکول کے بڑے ہال میں ایک پاکستانی میلے کا انعقاد کیا گیا جسمیں سٹاک ہوم میں رہنے والے سینکڑوں پاکستانیوں نے اپنی فیملیز سمیت شرکت کی۔
اس میلے کی خاص بات اس میں ایک درجن کے لگ بھگ پاکستانی کھانوں، ملبوسات اور جیولری کے سٹالز تھے۔ ملبوسات میں سرفہرست ساسی جی کا سٹال تھا جسمیں بہترین پاکستانی ملبوسات رکھے گئے تھے۔ پاکستانی کھانوں کے سٹالز میں سرفہرست ذائقہ ریسٹورینٹ آلبی والوں کا سٹال تھا جسکا گاجر حلوہ بہت مزیدار تھا۔ فیملیز خاص طور پر بچے اس میلے سے خوب لطف اندوز ہو رہے تھے۔ لوگوں نے دل بھر کر کھانے کھائے اور اپنے جاننے والوں سے خوب خوش گپیاں لگائیں۔
شام ساڑھے چار بجے تمام لوگ سٹیج پرفارمنس دیکھنے کیلئے بڑے ہال میں جمع ہوگئے۔ اس میلے کی مہمان خصوصی بتشرکا کمون کی نمائندہ توا لوند تھیں اور دوسرے مہمانوں میں بتشرکا کلچرل سوسائیٹی کے صدر روبرٹ آسلان اور پاکستان کلچرل سوسائیٹی کے صدر لیاقت علی خان اور مشہور مصنف دین سیال چوہدری شامل تھے۔
سٹیج پر میزبانی کے فرائض سائرہ نوید اور عابدہ مظفر نے بہت خوش اسلوبی سے انجام دئیے۔ سائرہ نوید نوجوان پاکستانی پی ایچ ڈی سٹوڈنٹ ہیں اور ڈیڑھ سال پہلے پاکستان سے تشریف لائیں ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں پی ٹی وی سمیت کئی ٹی وی چینلز میں کام کیا ھوا ہے۔ جس وجہ سے سٹیج پر ایسے لگ رہا تھا جیسے سچ مچ ٹی وی ہوسٹ ہی بول رہی ہوں۔ سٹیج پر چھوٹے چھوٹے پاکستانی بچے بچیوں نے مختلف گانے گا کر حاضرین کے دل موہ لئے۔ پنجابی جوانوں نے پنجابی میوزک پر بھنگڑہ ڈالا جسے پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ سویڈش مہمانوں نے بھی بہت پسند کیا۔
سٹیج پر چار ایسے جوڑوں کو مدھو کیا گیا جنکی شادی کو بیس بیس سال کا وقت
ہوگیا تھا اور وہ سمجھتے تھے کہ ان میں بہت زیادہ انڈرسٹینڈنگ ہے۔ ان سے
سائرہ نوید اور عابدہ مظفر نے علیحدہ علیحدہ سوالات کیے اور اس مقابلے میں
خواجہ حسین انکی بیگم شگفتہ خواجہ اور وقاص انکی بیگم مسز وقاص بالترتیب
پہلے اور دوسرے نمبر پر آئے۔ میلے کے آخر میں لاٹری قرعہ اندازی سے لوگوں
میں قیمتی تحائف تقسیم کیے گئے اور مختلف مقابلے جیتنے والوں میں انعامات
بانٹے گئے۔ آخر میں مہمان خصوصی توا لوند نے اپنے خطاب میں میلے کے منتظمین
کو کامیاب میلہ منعقد کرنے پر مبارک باد دی اور حاضرین کا ایکٹولی
پارٹیسپٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ میلے کے اختتام پر پاکستان کرکٹ اور کلچر
سوسائیٹی کے صدر جناب خواجہ مقصود صاحب نے 6 اگست کو بتشرکا میں بسنت کا
تہوار منانے کا اعلان کیا۔