سعودی عرب کی سول سروس کی وزارت نے تمام وزارتوں اور حکومتی اداروں کو حکم دیا ہے کہ تین سال کے اندر اندر تمام غیرملکی ملازمین کو نوکری سے نکال دے۔
یہ بات سعودی سول سروس کے ڈپٹی وزیر عبداللہ الملفی نے آلریاض میں ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انکا کہنا تھا کہ 2020 تک گورنمنٹ کے تمام محکموں میں سب غیرملکی ملازمین کو نکال دیا جائے گا اور صرف سعودی شہری ہی وہاں کام کرسکیں گے۔
یہ بات سعودی سول سروس کے ڈپٹی وزیر عبداللہ الملفی نے آلریاض میں ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انکا کہنا تھا کہ 2020 تک گورنمنٹ کے تمام محکموں میں سب غیرملکی ملازمین کو نکال دیا جائے گا اور صرف سعودی شہری ہی وہاں کام کرسکیں گے۔
وزارت کے مطابق اس وقت 70,000 غیرملکی ملازمین گورنمنٹ کے پبلک سیکٹر میں کام کر رہے ہیں۔
سعودی گورنمنٹ اس وقت ایک منصوبہ سعودیت 2020 پر کام کررہی ہے جسکے مطابق نوکریاں صرف سعودی شہریوں کو دینے کی منصوبہ بندی کرنا ہے۔ اس سلسلے میں سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں گزشتہ دنوں نوکریاں اور قومیت کے عنوان سے ایک ورکشاپ منعقد کی گئی۔ جسمیں انسانی وسائل ( Human Resources, HR ) کی وزارت کے علاوہ دوسری وزارتوں اور یونیورسٹیوں کے سینیئر افسران نے شرکت کی۔
الملفی نے مزید کہا کہ تمام حکومتی نوکریاں صرف سعودی شہریوں کو دینے کا منصوبہ قومی تبدیلی پروگرام 2020 اور کنگڈم ویژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔ اور تمام وزارتیں اور حکومتی محمکمے اس سلسلے میں مل کر کام کررہے ہیں۔
اس ورکشاپ میں نوکریاں صرف سعودی شہریوں یعنی سعودیت کے منصوبے کی مکمل تفصیل بیان کی گئی اور تمام وزارتوں اور حکومتی محکموں کے سینئر افسران نے اس سلسلے میں موجود رکاوٹیں بیان کیں اور ان پروگراموں کو کامیابی سے مکمل کرنے کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں۔
خبر کا ذریعہ