211

پولیٹیکل انجینئرنگ

پاکستان باقی سب معاملات میں بانجھ ہے لیکن پاکستان کی سیاسی لیب بڑی زرخیز ہے یہاں سیاسی معاملات میں ایسے ایسے نت نئے تجربات کیے جاتے ہیں کہ دنیا حیران ہے ہم نے اس میدان میں بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک کو مات دی ہے وہ بیچارے کیا بیچتے ہیں سیدھے سادھے چند اصولوں کی مار ہیں وہ کیا جانیں اچار کا سواد بیچارے سیاست کے نام سے تو واقف ہیں لیکن سیاست کے رموزواوقاف کی جو وسیع رینج پاکستان کے پولیٹیکل سسٹم میں ہے دنیا کے کسی خطے میں نہیں دنیا کے بہت سارے ممالک ہم سے گہرے سیاسی سمندروں کے مالک ہوں گے لیکن جو غوطہ زنی کے کمالات ہمارے پاس ہیں پوری دنیا اس مہارت کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتی کسی نے ناممکنات کو ممکنات میں بدلنا ہو اورممکنات کو ناممکنات میں بدلنا ہو تو ہم سے رابطہ کرے لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ ہمارے داو پیج سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے ہم جیسا بننا پڑے گا یا ہماری تقلید کرنا ہو گی ویسے تو ہم ماضی میں بڑے شاہکار تجربات کرکے ہتھیلی پر سرسوں جمانے کے کامیاب عمل سے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال چکے ہیں لیکن جوسیاسی لیبارٹریوں میں آج کل تجربات ہو رہے ہیں وہ بھی دنیا کے عجوبوں میں شامل ہیں اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اقلیت کو اکثریت میں بدلنا تو ہمارے دائیں ہاتھ کا کھیل ہے اب تو ہم چلتی ہوئی حکومتوں کو ہوا میں معلق رکھنے اور ٹوٹتی ہوئی اسمبلیوں کوٹوٹنے سے بچانے کے ایسے نایاب قسم کے ٹوٹکے ایجاد کر رہے ہیں کہ اچھے بھلے سمجھدار لوگ بھی آنکھوں کو مل مل کر دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے کیونکہ انھیں اپنی آنکھوں پر اعتبار نہیں آرہا کہ ایسے بھی ہو سکتا ہے آئین کو کس طرح استعمال کرکے جادوگری کو دوام بخشنا ہے کوئی ہم سے سیکھے بلکہ ہمارا تو چیلنج ہے کوئی ہم سا ہو تو سامنے آئے الیکشن کو ووٹنگ سے چند گھنٹے قبل کیسے روکنا ہے آنکھوں میں دھول کیسے جھونکنی یے عدالتی احکامات کے باوجود من چاہا کرنے کا گر کوئی ہم سے سیکھے کراچی میں ایم کیو ایم کو آپس میں جوڑ کر ہم کیا کچھ نیا کرنے جا رہے ہیں اس کا پتہ ہمیں اگلے انتخابات کے نتائج کے بعد نئی حکومت سازی کے وقت چلے گا بلوچستان میں نئی سیاسی مائینز کس کے لیے کتنی خطرناک ہیں اس کا بھی ابھی کسی کو اندازہ نہیں اصل کام پنجاب میں ہو رہا ہے چونکہ ابھی اس کی بھنک باہر نہیں نکلی اس لیے ابھی وہ معاملات لوگوں کے تصور سے بالاتر ہیں دوستی میں کون دشمنیاں پال رہا ہے کون کس کو ٹف ٹائم دے گا کون کس کے پاوں کی بیڑی بن جائے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن سیاسی لیب میں بہت ساری آمیزشوں کو ملا ملا کر چیک کیا جا رہا ہے لیکن اگلے انتخابات تک پولیٹیکل انجینئرنگ کے نتیجے میں کیا ایجاد ہونے والا ہے اس کا خاکہ ابھی بنا نہیں یہ کوئی بھی شکل اختیار کر سکتا ہے فی الحال آپ اس جادوگری کو انجوائے کریں کہ پنجاب میں کس خوبصورتی کے ساتھ سب کچھ ہو گیا لیکن کچھ بھی نہ یوا والا کام ہوا ہے ایسی مینجمنٹ کی گئی ہے کہ نہ اپوزیشن کے پاس 186 بندے ہیں کہ وہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا کر خود اقتدار حاصل کر سکیں نہ حکومت کے پاس 186 ارکان ہیں کہ وہ شو کرواکر اعتماد کا ووٹ حاصل کر پائیں اور اسمبلی کو تحلیل کرنے کی پوزیشن میں آجائیں کھڑی عمارت کی دیواروں میں سے چند اینٹیں کھسکا کر پوری عمارت کو ہوا میں معلق کرنے کا عظیم کارنامہ ہماری سیاسی لیبارٹری کی عظیم ایجاد ہے کسی کے پاس ایسی ذہانت ہے کوئی ایسی کاریگری سوچ سکتا ہے ذرا غور فرمائیں جس دن تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعلی پنجاب اور وزیر اعلی خیبر پختون خواہ کو اپنے ساتھ بیٹھا کر اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا تھا اس دن سب یہ کہہ رہے تھے کہ عمران نے کمال کی چال چلی ہے اب ان اسمبلیوں کو تحلیل ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا اور اگر یہ اسمبلیاں تحلیل ہو جاتی ہیں تو نئے عام انتخابات سے کوئی نہیں روک سکتا لیکن پھر چالیں جام ہوتی بھی دیکھیں کس طرح فوری عدم اعتماد کی تحریکیں بھی رات گئے جمع ہو گئیں اور اعتماد کے ووٹ کے لیے بھی کہہ دیا گیا بلکہ وزیر اعلی کو فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا پھر سارا کچھ واپس بھی ہو گیا اب سارا کچھ ویسے ہی چل رہا ہے سانپ بھی مر گیا اور لاٹھی بھی بچ گئی تو پرانے زمانے کی کہاوتیں تھیں اب تو سانپ بھی زندہ ہے لاٹھی بھی صیح سلامت ہے جادو نگری آباد ہے آپ نئے سیاسی انٹرٹینمنٹ کا انتظار کریں ابھی پٹاری میں بہت کچھ باقی ہے ابھی کھیل تماشے جاری ہیں آپ کھیل دیکھتے دیکھتے اس قدر محو ہو جائیں گے پتہ آپ کو اس وقت لگے گا جب آپ کے پلے کھک نہیں رہے گا اور آپ کہیں گے یہ تو آپس میں لڑ رہے تھے اور ہاتھ آپ کے ساتھ کر گئے ہیں یہی جادونگری کا اصول ہے۔