پاکستان باقی سب معاملات میں بانجھ ہے لیکن پاکستان کی سیاسی لیب بڑی زرخیز ہے یہاں سیاسی معاملات میں ایسے ایسے نت نئے تجربات کیے جاتے ہیں کہ دنیا حیران ہے ہم نے اس میدان میں بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک کو مات دی ہے وہ بیچارے کیا بیچتے ہیں سیدھے سادھے چند اصولوں کی مار ہیں وہ کیا جانیں اچار کا سواد بیچارے سیاست کے نام سے تو واقف ہیں لیکن سیاست کے رموزواوقاف کی جو وسیع رینج پاکستان کے پولیٹیکل سسٹم میں ہے دنیا کے کسی خطے میں نہیں دنیا کے بہت سارے ممالک ہم سے گہرے سیاسی سمندروں کے مالک ہوں گے لیکن جو غوطہ زنی کے کمالات ہمارے پاس ہیں پوری دنیا اس مہارت کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتی کسی نے ناممکنات کو ممکنات میں بدلنا ہو اورممکنات کو ناممکنات میں بدلنا ہو تو ہم سے رابطہ کرے لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ ہمارے داو پیج سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے ہم جیسا بننا پڑے گا یا ہماری تقلید کرنا ہو گی ویسے تو ہم ماضی میں بڑے شاہکار تجربات کرکے ہتھیلی پر سرسوں جمانے کے کامیاب عمل سے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال چکے ہیں لیکن جوسیاسی لیبارٹریوں میں آج کل تجربات ہو رہے ہیں وہ بھی دنیا کے عجوبوں میں شامل ہیں اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اقلیت کو اکثریت میں بدلنا تو ہمارے دائیں ہاتھ کا کھیل ہے اب تو ہم چلتی ہوئی حکومتوں کو ہوا میں معلق رکھنے اور ٹوٹتی ہوئی اسمبلیوں کوٹوٹنے سے بچانے کے ایسے نایاب قسم کے ٹوٹکے ایجاد کر رہے ہیں کہ اچھے بھلے سمجھدار لوگ بھی آنکھوں کو مل مل کر دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے کیونکہ انھیں اپنی آنکھوں پر اعتبار نہیں آرہا کہ ایسے بھی ہو سکتا ہے آئین کو کس طرح استعمال کرکے جادوگری کو دوام بخشنا ہے کوئی ہم سے سیکھے بلکہ ہمارا تو چیلنج ہے کوئی ہم سا ہو تو سامنے آئے الیکشن کو ووٹنگ سے چند گھنٹے قبل کیسے روکنا ہے آنکھوں میں دھول کیسے جھونکنی یے عدالتی احکامات کے باوجود من چاہا کرنے کا گر کوئی ہم سے سیکھے کراچی میں ایم کیو ایم کو آپس میں جوڑ کر ہم کیا کچھ نیا کرنے جا رہے ہیں اس کا پتہ ہمیں اگلے انتخابات کے نتائج کے بعد نئی حکومت سازی کے وقت چلے گا بلوچستان میں نئی سیاسی مائینز کس کے لیے کتنی خطرناک ہیں اس کا بھی ابھی کسی کو اندازہ نہیں اصل کام پنجاب میں ہو رہا ہے چونکہ ابھی اس کی بھنک باہر نہیں نکلی اس لیے ابھی وہ معاملات لوگوں کے تصور سے بالاتر ہیں دوستی میں کون دشمنیاں پال رہا ہے کون کس کو ٹف ٹائم دے گا کون کس کے پاوں کی بیڑی بن جائے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن سیاسی لیب میں بہت ساری آمیزشوں کو ملا ملا کر چیک کیا جا رہا ہے لیکن اگلے انتخابات تک پولیٹیکل انجینئرنگ کے نتیجے میں کیا ایجاد ہونے والا ہے اس کا خاکہ ابھی بنا نہیں یہ کوئی بھی شکل اختیار کر سکتا ہے فی الحال آپ اس جادوگری کو انجوائے کریں کہ پنجاب میں کس خوبصورتی کے ساتھ سب کچھ ہو گیا لیکن کچھ بھی نہ یوا والا کام ہوا ہے ایسی مینجمنٹ کی گئی ہے کہ نہ اپوزیشن کے پاس 186 بندے ہیں کہ وہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا کر خود اقتدار حاصل کر سکیں نہ حکومت کے پاس 186 ارکان ہیں کہ وہ شو کرواکر اعتماد کا ووٹ حاصل کر پائیں اور اسمبلی کو تحلیل کرنے کی پوزیشن میں آجائیں کھڑی عمارت کی دیواروں میں سے چند اینٹیں کھسکا کر پوری عمارت کو ہوا میں معلق کرنے کا عظیم کارنامہ ہماری سیاسی لیبارٹری کی عظیم ایجاد ہے کسی کے پاس ایسی ذہانت ہے کوئی ایسی کاریگری سوچ سکتا ہے ذرا غور فرمائیں جس دن تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعلی پنجاب اور وزیر اعلی خیبر پختون خواہ کو اپنے ساتھ بیٹھا کر اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا تھا اس دن سب یہ کہہ رہے تھے کہ عمران نے کمال کی چال چلی ہے اب ان اسمبلیوں کو تحلیل ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا اور اگر یہ اسمبلیاں تحلیل ہو جاتی ہیں تو نئے عام انتخابات سے کوئی نہیں روک سکتا لیکن پھر چالیں جام ہوتی بھی دیکھیں کس طرح فوری عدم اعتماد کی تحریکیں بھی رات گئے جمع ہو گئیں اور اعتماد کے ووٹ کے لیے بھی کہہ دیا گیا بلکہ وزیر اعلی کو فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا پھر سارا کچھ واپس بھی ہو گیا اب سارا کچھ ویسے ہی چل رہا ہے سانپ بھی مر گیا اور لاٹھی بھی بچ گئی تو پرانے زمانے کی کہاوتیں تھیں اب تو سانپ بھی زندہ ہے لاٹھی بھی صیح سلامت ہے جادو نگری آباد ہے آپ نئے سیاسی انٹرٹینمنٹ کا انتظار کریں ابھی پٹاری میں بہت کچھ باقی ہے ابھی کھیل تماشے جاری ہیں آپ کھیل دیکھتے دیکھتے اس قدر محو ہو جائیں گے پتہ آپ کو اس وقت لگے گا جب آپ کے پلے کھک نہیں رہے گا اور آپ کہیں گے یہ تو آپس میں لڑ رہے تھے اور ہاتھ آپ کے ساتھ کر گئے ہیں یہی جادونگری کا اصول ہے۔
211