پاکستانی ایئرپورٹس پر عام مسافروں کیساتھ بدترین سلوک کیا جاتا ہے لیکن نام نہاد بڑے لوگ اسی ایئرپورٹ عملے کے احکامات کو جوتے کی نوک پر رکھ کر چلے جاتے ہیں اور عام شہریوں پر ظلم کرنے والا ایئرپورٹ عملہ بھیگی بلی بن کر بس منتیں ہی کرتا رہ جاتا ہے۔
گزشتہ رات ملک ریاض اپنی بیوی بینا ریاض اور کچھ دیگر افراد کیساتھ چارٹرڈ طیارے کے ذریعے دوبئی سے لاہور آیا اور ایئرپورٹ سٹاف کی منتوں ترلوں کے باوجود رپیڈ کووڈ ٹیسٹ کے سیمپل دیئے بغیر اپنے گھر روانہ ہوگیا، اس واقعے کے فوراً بعد دو سینئر ہیلتھ آفیسرز کی ٹیم ملک ریاض کے گھر سیمپل لینے گئی لیکن انہیں وہاں سے بھی بھگا دیا گیا، بچارے ایئرپورٹ مینیجر نے تنگ آ کر سول ایوی ایشن کو شکایت بھرا خط لکھ کر اپنی ذمہ داری ادا کردی ہے لیکن اس بچارے کو شاید علم نہیں ہے کہ وہاں بھی ریٹائرڈ فوجی جنرل بیٹھے ہوئے ہیں جنہیں ملک ریاض پہلے ہی خرید چکا ہے۔
ملک پاکستان صرف اشرافیہ، سیاستدانوں، فوجی اور سول بیوروکریسی، ججوں اور جاگیرداروں کے مفادات کی حفاظت اور انہیں پروٹوکول دینے کیلئے بنا ہے غریب، مڈل کلاس اور عام لوگوں کے حصے میں صرف ذلالت ہی آئی ہے اور آتی رہے گی😢۔
#طارق_محمود