Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
277

دنیا کا پہلا جنسی وائبریٹر کیسے ایجاد ہوا؟

ماضی میں جو خواتین بے چینی، ڈپریشن اور اچانک موڈ بدلنے کی بیماری کا شکار ہوتی تھیں، انہیں ڈاکٹر کے پاس بھیجا جاتا تھا۔ اس مسئلے پر تحقیق کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ وہ خواتین “زنانہ ہسٹیریا” نامی بیماری میں مبتلا ہیں۔ اس بیماری پر قابو پانے کے لیے، علاج کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا، جس میں “پیلوک مساج” بھی شامل تھا، جس کا مقصد “پیلوک پیروکسزم” حاصل کرنا تھا جو آرگیزم کی ایک قسم ہے۔ جلد ہی یہ علاج خواتین میں مقبول ہو گیا اور خواتین کی اتنی بڑی تعداد ڈاکٹر کے پاس جانا شروع ہوئیں کہ ڈاکٹرز کو اس مقصد کیلئے ایک خاص آلہ بنانا پڑا جسے موجودہ دور میں وائبریٹر کہا جاتا ہے۔

اس آلے سے لگاتار وائبریشن مساج کی صورت میں اخراج ہوتا تھا جسے امیر خواتین “زنانہ ہسٹیریا” محسوس ہونے کی صورت میں استعمال کرتی تھیں۔ اس آلے کو تاریخ کا پہلا وائبریٹر کہا جاتا ہے جو آج بھی استعمال ہوتا ہے اور اس نے خالصتاً جنسی اہمیت حاصل کرلی ہے۔یہاں یہ دیکھنا دلچسپ ہے کہ یہ وائبریٹر کسی ظاہری بیماری کے علاج کیلئے ایجاد ہوا اور امیر مغربی ممالک کی خواتین میں جنسی سکون حاصل کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر استعمال ہونا شروع ہوگیا۔