روس کے ایک سرکاری ٹی وی چینل نے گذشتہ روز ایک وڈیو رپورٹ نشر کی ہے، جس میں اردوان کو دروازے پر نسبتا طویل انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اردوان اور ان کے ہمراہ موجود وفد کو کریملن ہاوس میں ہال کے دروازے پر دو منٹ تک انتظار کرنا پڑا۔ اس کے بعد انہیں داخلے کی اجازت ملی۔ وڈیو میں نیوز بلیٹن کے اینکر نے بھی یہ بات کہی کہ ترکی کے صدر کو بیرونی ہال میں ضرورت سے زیادہ انتظار کرنا پڑا۔ اردوان ہال میں اس طرح کھڑے تھے جیسے کوئی مسافر بس میں سوار ہونے کے لیے اس کا منتظر ہوتا ہے۔ اس دوران ترکی کے سرکاری وفد کے بعض ارکان بے چینی کا شکار نظر آئے۔ ایک منٹ اور پینتیس سیکنڈ تک انتظار میں کھڑے رہنے کے بعد اردوان بیزار ہو گئے اور ان کے چہرے پر تنگی کے آثار نمودار ہوئے۔ اس دوران وہ قریب رکھی کرسی پر بیٹھ گئے ۔ پھرکچھ دیر بعد کیریملن ہال کا مرکزی دروازہ کھولا گیا۔ روسی صدر پیوٹن مہمانوں کے خیر مقدم کے لیے ہال کے دروازے پر موجود ہونے کے بجائے ہال کے اندر موجود تھے۔ لہذا اردوان اور ان کے وفد نے ہال کے اندر پہنچ کر روسی صدر سے مصافحہ کیا۔
582