سویڈن میں سال 2024 میں ٹریفک جرائم یا طبی وجوہات کی بناء پر اپنے ڈرائیونگ لائسنس کھونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ گذشتہ سال مجموعی طور پر 38،709 افراد کا ڈرائیونگ لائسنس کینسل ہوا تھا ، جو 2023 کے مقابلے میں 5.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اکثریت نے ٹریفک جرم کیا تھا۔ سویڈش ٹرانسپورٹ ایجنسی کے مطابق ، ٹریفک جرائم میں عام طور پر تیزرفتاری شامل ہوتی ہے ، 19،000 سے زیادہ افراد کا لائسنس ٹریفک جرم کی وجہ سے کینسل ہوا ہے۔ یہ پہلے کے مقابلے میں 5 فیصد زیادہ ہے ، لیکن 2020 اور 2021 کے مقابلے میں کم ہے۔ سویڈن میں معمولی لیکن بار بار ہونے والے جرائم پر اپنا ڈرائیونگ لائسنس کھونے والے مجرموں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور ان لوگوں کی تعداد بھی اضافہ ہوا ہے جن کا لائسنس طبی مسائل کی وجہ سے واپس لیا گیا ہے۔ پچھلے سال 7،173 افراد کا لائسنس طبی وجوہات کی بناء پر واپس لیا گیا تھا، جن میں سے بیشتر کی عمر 75 سال سے زیادہ تھی۔
سویڈش ٹرانسپورٹ ایجنسی کے سینئر عہدیدار آسا برگقویسٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “ہم عام طور پر سویڈن میں دن بدن زیادہ عمر جی رہے ہیں اور یہ بہت ممکن ہے کہ اس اضافے کے پیچھے ایک اہم عنصر بڑھاپے کا ہوسکتا ہے۔” سویڈن میں ڈاکٹر کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ اگر کسی مریض کو طبی وجوہات کی بناء پر ڈرائیونگ سے منع کردے تو اسکا ڈائیونگ لائسنس کینسل ہوجاتا ہے، ایسی طبی وجوہات میں بڑھاپا، جسمانی اعضاء کا ٹھیک طرح سے کام نہ کرنا اور دماغی کمزوری شامل ہے، ہسپتالوں میں کئی ایسے مریض رو رو کر ڈاکٹر سے فریاد کرتے دیکھے گئے ہیں کہ مہربانی کریں اور انکا ڈائیونگ لائسنس کینسل نہ کریں لیکن دوسرے لوگوں کی حفاظت کے پیش نظر سویڈن میں ڈائیونگ کے قوانین بہت سخت ہیں اور کسی ایسے انسان کو ڈرائیونگ کی سہولت نہیں دی جاسکتی جسکو سنجیدہ نوعیت کے طبی مسائل ہوں۔