54

کیا دوہری شہریت والے سویڈش شہری دوسرے ممالک میں قونصلر مدد لے سکتے ہیں؟ 

دوہری شہریت کے حامل سویڈش شہری اگر اپنے دوسرے ملک میں کسی پریشانی کا شکار ہوجائیں تو کیا وہ سویڈن کی ایمبیسی سے مدد حاصل کرسکتے ہیں؟ اس مسئلے کے حل کیلئے ایک نئی سرکاری انکوائری کا اعلان کیا گیا ہے لیکن مکمل تفصیلات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔ دوہرے شہری فی الحال بیرون ملک ہونے پر سویڈن سے قونصلر امداد حاصل کرنے کے حقدار ہیں، چاہے وہ کسی دوسرے ملک کا دورہ کریں جہاں وہ دوہری شہریت رکھتے ہوں، لیکن اس کے قطعی اصول واضح نہیں ہیں۔

وزیر خارجہ ماریہ مالمر اسٹینرگارڈ نے سویڈش ریڈیو کو بتایا کہ حکومت اس بات کا جائزہ لینے کے لئے ایک انکوائری مقرر کرے گی کہ بعض حالات میں قونصلر مدد کا حق کس کو ہونا چاہئے۔ مثال کے طور پر ایسے دوہری شہریت والے جنہوں نے طویل عرصے سے سویڈن میں کوئی وقت نہیں گزارا ہے، یا  کیا وہ لوگ جو کسی ایسے ملک میں گئے ہیں جہاں سویڈش وزارت خارجہ نے سفر کے خلاف مشورہ دیا ہے ایسی کسی بھی صورت میں انہیں سویڈش ایمبیسی کی مدد ملنی چاہئے۔ انہوں نے گذشتہ سال لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین ہونے والے تنازعہ کا بھی ذکر کیا ، جب ان کے پیشرو نے سویڈن کے سینکڑوں شہریوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جو سویڈش وزارت خارجہ کے ملک چھوڑنے کی اپیل کرنے کے باوجود وہاں ٹھہرے تھے۔ سوالات پیدا ہوتے ہیں جیسے اگر آپ کو دوہری شہریت حاصل ہے تو اگر آپ لبنان کے شہری بھی ہیں تو کیا آپ کو سویڈن سے بھی یہی مدد ملنی چاہئے؟ 

سویڈن کے متعدد ذرائع ابلاغ نے دوہری شہریت کے حامل شہریوں کیلئے قونصلر مدد کو ختم کرنے کے بارے میں سویڈن کی منصوبہ بندی کے تبصروں کی اطلاع دی ہے، لیکن جب مالمر اسٹینرگارڈ پر سویڈش ریڈیو کے ساتھ انٹرویو میں دباؤ ڈالا گیا کہ آیا اس اصول کو سخت بنایا جانا چاہئے تو انہوں نے کہا، “میرے خیال میں یہاں سب سے اہم بات یہ ہے کہ انکوائری قواعد کا فریم ورک بنایا جایا جانا چاہئیے تاکہ یہ پیشن گوئی کی جاسکے اور ہر شخص جانتا ہو کہ قواعد کیا ہیں، تاکہ جن لوگوں کو فیصلے کرنے ہوں وہ جان لیں کہ قواعد کیا ہیں۔ ابھی انکوائری شروع نہیں کی گئی ہے ، لہذا ابھی تک قطعی تفصیلات واضح نہیں ہیں ، لیکن ابھی تک ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہو کہ دوہرے شہری کسی ایسے ملک کا دورہ کرتے وقت سویڈش قونصلر امداد حاصل نہیں کرسکیں گے جب وہ اس ملک کے بھی شہری ہیں۔ آج بھی کچھ حالات میں سویڈن کے لئے اپنے دوسرے ملک میں دوہرے شہریوں کی مدد کرنا مشکل ہوسکتا ہے، مثال کے طور پر اگر وہ ملک یہ تسلیم نہیں کرتا ہے کہ دوہرا شہری سویڈش شہریت بھی رکھتا ہے۔ وزارت خارجہ نے دوہری شہریوں کے لئے ایک کتابچے میں متنبہ کیا ہے کہ اگر آپ دوہری شہریت رکھتے ہیں تو آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ کچھ معاملات میں اگر آپ اپنے دوسرے ملک کی شہریت میں کسی ہنگامی صورتحال میں مدد تلاش کریں تو مدد حاصل کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ اگر وزارت نے سفر کے خلاف مشورہ دیا ہے تو سویڈش سفارتخانے کے لئے اس سرزمین پر لوگوں کی مدد کرنے کی محدود گنجائش ہوسکتی ہے۔