Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
311

ہماری سیاست میں گندگی اور عمران کا لیول۔

جتنے دوست عمران خان سے مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں، عائشہ احد کے معاملے میں اخلاقی سطح کو لے کر۔
مجھے یقین ہے ان میں سے اکثریت پاکستان کی عملی سیاست سے کوسوں دور ہوگی۔

 
کیا ہم بھول گئے کہ پاکستان میں ابھی تک سیاست کو گندہ جوہڑ سمجھا جاتا ہے۔ اور ہر بندہ سیاست کے گند سے دور رہنے کو ہی ترجیح دیتا ہے؟ ہمارے کتنے لوگ روٹ لیول کی سیاست میں داخل ہوتے ہیں؟ اور ان میں سے کتنوں کی عزت کو گلیوں میں تماشا نہیں بنایا جاتا؟

پاکستان کی لوکل سیاست، پٹواری، تھانیدار، مقدمہ بازی، ٖغنڈہ گردی، اور دھونس دھاندلی پر مشتمل ہے۔
کوئی شریف آدمی ہمارے ملک میں الیکشن لڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا کہ کیمپین کے دوران ہی اسکے خاندان کی سات پشتیں بدنام کر دی جاتی ہیں۔

ایسے میں عمران خان نہ صرف سیاست میں آیا، بلکہ پچھلے بیس سال سے اپنی زاتی زندگی کے ایک ایک گھنٹے کا حساب نہ صرف دے رہا ہے، بلکہ اپنے اوپر اچھالی گئی کیچڑ کو صاف کرتے کرتے بوڑھا ہو چکا ہے مگر ہمت نہیں ہارا۔
ہم میں سے کتنے ہیں، جن کے کردار، بیوی، بچوں، بہنوں ، باپ، اور ماں کی کینسر سے موت پر سوال اٹھائے جائیں اور ہم صرف اس ملک کی بہتری کی خاطر نہ صرف ہر الزام کا جواب دیں، بلکہ ہر قسم کے فورم پر الزامات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں؟

مجھے یقین ہے آج جو لوگ عمران خان کے عائشہ احد کو سپورٹ کو لیکر عمران خان کے اخلاقی لیول کو گرنے پر مایوسی کا اعلان کر رہے ہیں، ان میں سے کسی کو زندگی میں اس سے سو گنا کم بدنامی کا سامنا بھی نہ کرنا پڑا ہوگا۔ عام آدمی تو اپنے کسی زاتی مفاد میں بدنام ہو جائے تو ملک چھوڑ دینے کو ترجیح دیتا ہے، چاہے اس کے ملک میں رہنے سے سیکڑوں لوگوں کو فائدہ ہو۔
کیا آپ لوگ عمران خان سے اعلی اخلاقی اقدار کا مظاہرہ اس دشمن کے خلاف چاہتے ہیں جو ایک مافیا کی صورت کھل کر سامنے آ چکا ہے اور پے در پے وار کر رہا ہے؟

کیا آپ لوگوں کے سامنے روزانہ ایک تماشا نہیں لگا ہوا ؟ کہ عمران خان پر کردار کشی کا حملہ ہو تو پورا میڈیا بنی گالہ اس کے سامنے بیٹھ کر سوال کر رہا ہوتا ہے، جبکہ اس سے گئی گنا زیادہ سنگین الزامات کی موجودگی میں پورے کا پورا میڈیا نواز شریف اور آصف زرداری کے معاملے میں بھیگی بلی بن جاتا ہے۔

اگر میری بات کا یقین نہیں تو ایک چھوٹا سا کام کر لیجیے،
یوٹیوب پر ، عمران گلالئی سرچ کیجیے، آپ کو سیکڑوں ویڈیوز ملیں گی جس میں عمران سے سیدھا سوال کیا جا رہا ہے کہ کیا یہ سچ ہے؟ اور آپ اپنی صفائی دیں۔
اب اسی یوٹیوب پر نواز کم بارکر سرچ کریں، آپ کو ایک انٹرویو، ایک ویڈیو ایسی نہیں ملے گی جس میں نواز شریف سے اس بارے میں سیدھا سوال کیا گیا ہو۔
اب اسی یوٹیوب پر زرداری، ایان علی سرچ کر لیں، آپ کو ایک انٹرویو ایسا نہیں ملے گا جس میں آصف زرداری سے ان مبینہ تعلقات کے بارے وضاحت مانگی گئی ہو جو پورے ملک میں اسکینڈل کی طرح جانے جاتے ہیں۔

تو اگر عمران خان کے ساتھ کسی بھی معاملے میں اخلاق و سیاست کی کوئی رعائت نہیں رکھی جارہی اور ایسے میں وہ ہماری سیاست کی گندگی میں گندہ ہورہا ہے تو قصور کس کا ہے ؟ عمران خان کا؟ یا ہم سب کا؟ جو عمران خان سے تو یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ الزام بھی سہے، اور اخلاقی برداشت بھی قائم رکھے۔ مگر خود کوئی ہم سے کمنٹس میں بھی بدتمیزی کرے تو ہم اسکو بلاک کر دیتے ہیں۔

زرا سوچیے، کیا یہ وقت عمران خان کی ٹیم کو اخلاق سکھانے کا ہے ؟ ؟ ؟

اپنا تبصرہ بھیجیں