Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
252

ترقی یافتہ قوموں کی مثال

 یورپی ممالک  اور خاص طور پر جرمنی میں اگر آپ کو کوئی اندھا دھند بھاگتا ہوا نظر آئے تو اس کے راستے سے فورا ہٹ جائیں،کیونکہ یا تو اس کی نظر اپنی گھڑی پر یا پھر سامنے سے آنے والی اسکی مطلوبہ بس،ٹرام یا ٹرین پر ہو گی۔

جی ہاں یہاں ہر چیز اپنے وقت مقررہ وقت پر آتی اور جاتی ہے۔کسی بھی شخص کو اگر کہیں پہنچنا ہو تو وہ اپنے وقت سے کم از کم پانج منٹ قبل وہاں پہنچنے کی کوشش کرتا ہے۔

اگر میں کہوں کہ جرمن قوم کا دوسرا نام وقت کی پابندی ہے تو بالکل غلط نہ ہو گا۔کیونکہ میں نے اس قوم سے زیادہ وقت کا پابند کسی کو نہیں دیکھا۔

جرمنی میں اگر کہیں کسی اسٹیشن پر کھڑی بس، ٹرین یا ٹرام  کے پاس آپ بھاگتے بھاگتے پہنچ جائیں اور وہ پھر بھی دروازہ بند کرکے آپ سے بے نیاز ہو کر چلی جائے تو یہ اس ڈرائیور کی بدتمیزی یا بداخلاقی نہیں بلکہ قصور آپ کے لیٹ ہونے کا ہے۔اور اس کی مجبوری ہے یہ کیونکہ نہ صرف اس کے پاس بلکہ لوگوں کے موبائل فون میں اور ہربس اسٹاپ پر ایک ٹائم ٹیبل لگا ہوتا ہے جسے ہرحال میں اسے فولو کرنا ہے۔

اگر کبھی آپ کسی جرمن کو اپنے ہاں بطور مہمان مدعو کریں اور ساتھ ہی کسی ایشین یا افریکن کو تو یقین جانیں جرمن اگر بادل نخواستہ پانچ سے دس منٹ لیٹ ہو گیا تو آپ کو فون کرکے یا میسج دے کر ضرور بتائے گا اور ساتھ ہی معذرت بھی کرے گا۔

اور دوسری طرف ایشین یا افریکن آرام سے گھنٹہ دو گھنٹہ تاخیر سے آنے کے بعد بھی کسی قسم کی ندامت کا اظہار نہ کرے گا۔اطلاع دینا تو بہت دور کی بات ہے۔

قومیں یوں ہی ترقی نہیں کرتیں بلکہ اس کے لئے انھیں اس دنیا کی سب سے قیمتی چیز وقت کی قدر کرنی پڑتی ہے۔

p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}

اپنا تبصرہ بھیجیں