قیامت کی نشانیوں میں سے احادیث کے مطابق دوسری نشانیوں کے ساتھ ساتھ دجال کی آمد بھی ایک بڑی اور اہم نشانی ہے ۔ دجال سے مراد اس شخص کی ہے جس کی فتنہ پردازیوں سے تمام انبیا اپنی اپنی امتوں کو ڈراتے آۓ ہیں ۔ اور اس کی انتہا درجےکی خدا دشمنی پر تمام انبیا کا ہر دور میں اجماع رہا ہے ۔
احادیث اور روائتوں سے یہ ثابت ہے کہ دجال کا خروج عراق اور شام کے درمیانی راستے سے ہوگا۔ خدائی کا دعوی کرے گا اور اس دعوۓ کے سبب پوری دنیا میں فتنہ اور فساد برپا کردے گا ۔وہ ایک آنکھ کا حامل ہو گا یا پھر کانا ہو گا ۔ اس کے ماتھے پر لفظ کافر لکھا ہو گا جس کو صرف مومن یا اللہ پر ایمان رکھنے والے ہی دیکھ پائیں گے ۔
اس کے ماننے والوں میں زیادہ تر افراد یہودی ہوں گے ۔ وہ اپنے ماننے والے ستر ہزار افراد کی ایک فوج تیار کرے گا ۔ اس فوج کے ساتھ وہ خانہ کعبہ پر یلغار کا قصد کرے گا ۔ مگر اللہ کے حکم سے فرشتے اس کے اس حملے کو ناکام بنا دیں گے ۔ اس کے دور حکومت کے چالیس دن نوع انسانی پر چالیس صدیوں جتنی بھاری ہوں گی ۔
چالیس دن کے اس دور حکومت کا پہلا دن ایک سال کے برابر ہو گا دوسرا دن ایک ماہ کے برابر ہو گا اور تیسرا دن ایک ہفتے کے برابر ہو گا ۔ باقی دن عام دنوں کی طرح ہوں گے ۔ خدائی کا دعوی کرنے کے ساتھ ہی وہ دنیا ہی میں جنت اور دوزخ بھی بنا لے گا۔ جنت کے نام پر ایک باغ ہوگا ۔ جب کہ دوزخ کے نام پر ایک آگ دہکائی گئی ہو گی ۔اپنے ماننے والوں کو وہ اپنی جنت میں داخل کر دے گا اور نہ ماننے والوں کو آگ میں ڈال دے گا ۔
دجال اپنی خدائی کے ثبوت کے طور پر وہ مردوں کو زندہ کرے گا ، بارش برساۓ گا اور سبزہ بھی اگاۓ گا ۔اس کے بعد وہ مومنوں سے مطالبہ کرۓ گا کہ وہ معبود حقیقی کی عبادت چھوڑ کر اس کی پوجا کریں ۔ جو لوگ اس کے اس مطالبے سے انکار کریں گے ۔ان کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے ان ٹکڑوں کے درمیان میں چہل قدمی کرے گا۔
اس کے بعد ان کو دوبارہ زندہ کرے گا اور ان سے ایمان لانے کا مطالبہ کرۓ گا مگر وہ جب انکار کریں گے تو یہ ان کو اپنی بنائی دوزخ میں ڈال دے گا ۔ سنن ابی داؤد سے روایت ہے حدیث نبوی ہے میری امت کی آخری جماعت دجال کے ساتھ قتال کرے گی۔ اس جہاد کو نہ تو کسی ظالم کا ظلم ختم کر سکے گا اور نہ ہی کسی انصاف کرنے والے کا انصاف۔اتنے ظلم وستم کے باوجود بھی دجال حق کی اس آواز کو دبانے میں کامیاب نہ ہو سکے گا۔
سوال یہ ہے کہ اس وقت دجال کہاں ہے صحیح مسلم کی ایک حدیث کے مطابق اس وقت دجال ایک جزیرہ میں زنجیروں سے جکڑی ہوئی حالت میں قید ہے صحیح مسلم کی ایک اور روایت کے مطابق دجال کا خروج مشرق سے ہو گا۔
ہمارے پیارے نبی نے اپنی امت کو نہ صرف اس فتنے سے خبردار کیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ امت کو اس سے بچنے کی تدبیر بھی بتائی ہیں
من حفِظ عشرَ آياتٍ من أولِ سورةِ الكهفِ ، عُصِمَ من الدَّجَّالِ – صحيح مسلم:809)
ترجمہ: جو شخص سورہ کہف کی ابتدائی دس آیات یاد کرے گا وہ دجال کے فتنہ سے بچا لیا جائے گا۔۔
دجال کا خاتمہ حضرت عیسی کے ہاتھوں ہو گا ۔ اللہ ہم سب کو اس فتنے سے محفوظ رہن کی طاقت عطا فرماۓ ۔آمین۔