بھارت کی سخت گیر ہندو نظریاتی تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے تاج محل سے جڑی مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آر ایس ایس کے رہنمابال مکنڈ پانڈے نے تاج محل سے جڑی شاہ جہانی مسجد میں مسلمانوں کے لیے نماز کے دروازے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاج محل کو قومی ورثہ ہونے کے ناطے اسے مذہبی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے اور تاج محل کے احاطے میں نماز کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
بال مکنڈ پانڈے نے کہا کہ کس بنیاد پر مسلمانوں کو تاج محل میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے؟ اگرتاج محل میں نماز کی ادائیگی پر پابندی نہ لگائی گئی تو ہندووں کوبھی یہاں پوجا کرنے کی اجازت دی جائے، نماز کے لیے تاج محل کے دروازے کھلے ہیں تو ہندو کو بھی مذہبی رسومات کی ادائیگی کی اجازت ملنی چاہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاج محل کوئی محبت کی نشانی نہیں بلکہ تاج محل پہلے شیو مندر تھا جسے ایک ہندوراجا نے تعمیر کرایا تھا اور اس حوالے سے ثبوت بہت جلد منظر عام پر لائے جائیں گے۔
دوسری جانب تاج محل سے متصل شاہ جہانی مسجد کے پیش امام صادق علی نے ہندونظریاتی جماعت کے مطالبے کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ تاج محل دراصل ایک قبرستان ہے اوراس سے منسلک ایک مسجد بھی ہے جہاں نماز ادا کی جاتی ہے اس لیے یہاں شیو چالیسا پوجا نہیں ہوسکتی۔
واضح رہے کہ شاہ جہانی مسجد میں روازنہ 5وقت کی نماز باجماعت ادا کی جاتی ہے اور جمعہ کے روز نمازیوں کی بڑی تعداد کے باعث سیکورٹی خدشات کے پیش نظر تاج محل کو کچھ دیر کے لیے بند کردیا جاتاہے۔
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 12.0px ‘.Geeza Pro Interface’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}