’’سموگ‘‘ کی بنیادی وجہ کول کے وہ پلانٹ ہیں جو’’ تجربہ کاروں ‘‘ نے عذاب کی صورت قوم پر مسلط کر دیے ہیں۔ ساہیوال میں بہترین زرعی زمینوں کو برباد کر کے لگائے گئے پلانٹ کی پیداواری صلاحیت 1320 میگا واٹ ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ 500 میگا واٹ کا کول پلانٹ ایک سال میں کتنی آلودگی پھیلاتا ہے اور کتنے مہلک امراض کا باعث بنتا ہے؟ پڑھیے اور سر پیٹ لیجیے:
1۔ ساہیوال کول پراجیکٹ تو 1320میگا واٹ کا ہے، یعنی قریبا 45 کروڑ درختوں کے قتل عام سے پیدا ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے برابر زہر فضاؤں میں ہر سال صرف ساہیوال کول پاور پراجیکٹ سے گھولا جا رہا ہے۔
2۔اس سے 10 ہزار ٹن سلفر ڈائی آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے۔۔یہ دل اور پھیپھڑوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔
3۔اس سے 10ہزار 2سو ٹن نائٹروجن آکسائیڈ خارج ہوتی ہے۔ ۔نائٹروجن آکسائیڈ سموگ پیدا کرنے کا باعث بھی ہے جس سے پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں اور سانس کی بیماریاں پھیلتی ہیں۔
4۔ مہلک ہوائی ذرات کا 500 ٹن خارج ہوتا ہے ان ذرات سے پھیپھڑے سکڑ جاتے ہیں اور قبل از وقت موت واقع ہو جاتی ہے۔
5۔خطرناک ہائیڈروکاربنز کے 220 ٹن خارج ہوتے ہیں۔
6۔کاربن مونو آکسائیڈ گیس کے 720 ٹن خارج ہوتے ہیں۔جو ذہنی دباؤ ، فرسٹریشن، ڈپریشن اور دل کے امراض پیدا کرنے کا باعث ہے۔
7۔ مرکری کے 170 پونڈفضاؤں میں شامل ہو جاتے ہیں ۔ مرکری سے دماغ متاثر ہو سکتا ہے اور اعصابی نظام کو نقصان ہو سکتا ہے۔
8۔آرسینک کے 225 پونڈ، سیسے کے 114 پونڈ، اور کیڈ میم کے 4 پوند خارج ہوتے ہیں جو انسانی خلیوں اوردماغی و اعصابی نظام کے لیے نقصان دہ ہیں ۔
یاد رہے کہ یہ وہ نقصانات ہیں جو 500میگا واٹ کے ایک کول پلانٹ ایک سال میں حاصل ہوتے ہیں۔جب کہ ہمارے ہاں صرف ساہیوال کول پاورپلانٹ 1320 میگا واٹ کا ہے جس میں 1000 میگا واٹ کا مزید اضافہ کیا جا رہا ہے۔ جامشورو میں لاکھڑا کول پاور سٹیشن ،کراچی میں فوجی فرٹیلائزر پاور پلانٹ،میانوالی میں میپل لیف اس کے علاوہ ہیں۔سموگ سے سانس لینا دوبھر ہو چکا ہے لیکن نئے کول پراجیکٹس پر کام جاری ہے۔تھر پارکر میں 1320 میگا واٹ کا سندھ ایگرو کول پراجیکٹ ، کرا چی میں 1320 میگا واٹ کا پورٹ قاسم کول پراجیکٹ اور 700 میگا واٹ کا ،کے الیکٹرک کول پاور پراجیکٹ اوربلوچستان میں 1320 میگا واٹ کے حب کول پاور پراجیکٹ سمیت کئی دیگرمنصوبوں پر کام جاری ہے۔ اب سارے کول پراجیکٹس اکٹھے کر کے دیکھیے کہ یہ کتنے میگا واٹ ہوئے اور پھر ذرا جمع تفریق کر لیجیے کہ ایک سال میں کتنا زہر ہمارے پھیپھڑوں میں داخل ہوا کرے گا۔
کول کے کچھ پلانٹس فضاؤں میں زہر گھول رہے ہیں اور کئی منصوبے ابھی زیر تکمیل ہیں جو آئندہ چند سالوں میں زہر گھولنے کے لیے میدان میں موجود ہوں گے۔اگر سموگ کا ابھی یہ حال ہے تو اندازہ لگائیے جب یہ سارے منصوبے مکمل ہو کر فضاؤں میں زہر پھیلا رہے ہوں گے تو ہم کہاں جائیں گے؟ویسے کول پاور پراجیکٹس پر اتنا اصرار کیوں؟ ہم پانی سے بجلی پیدا کرنے کا کیوں نہیں سوچ رہے جو سستی بھی ہے اورمزید ڈیم بنانا ہماری زراعت کے لیے بھی بہت ضروری ہے؟
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Geeza Pro Interface’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}