310

سویڈن میں مہاجرین آنے کی کوئی حد نہیں۔ سویڈش وزیراعظم

سویڈش  وزیراعظم سٹیفن لوفوین نے سویڈن کے اخبار سڈسوینسکن کو ایک لمبا انٹرویو دیتے  ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ سویڈن میں مہاجرین آنے کی کوئی حد نہیں ہے اور وہ سویڈن  ڈیموکریٹس کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ اگر مہاجرین اس ملک میں نہیں ہونگے  تو سب ٹھیک ہو جائے گا, کیونکہ وہ سویڈن کے بجٹ  کا ایک بڑا حصہ کھا جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ بحیثیت  وزیراعظم وہ اسے بوجھ کی بجائے منافع بخش سودا سمجھتے  ہیں اور اگر ہم مہاجرین  لینے  اور ان پر خرچ کرنے کے اثرات کو مستقبل کے آئینے   میں دیکھیں تو یہ ایک منافع بخش سودا ہے۔ ہم یہ سرمایہ کاری ہر صورت کریں گے اور سویڈن کی ویلفیر پر اسکے  طویل مدتی  مثبت  اثرات  مرتب  ہونگے۔

سویڈن میں شرح پیدائش   پہلے  ہی کم ہے اور اگر ہم مہاجرین کو ویلکم نہیں کرتے تو مستقبل میں شرح پیدائش کے منفی درجہ میں جانے کا اندیشہ ہے جس سے آبادی میں کمی آئے گی۔

امیگریشن کی حد پر پوچھے   جانے والے سوال پر انہوں نے کہا کہ اسکی کوئی حد نہیں ہے کیونکہ مختلف  کنونشنز کے تحت  وہ مہاجرین لینے کے پابند ہیں۔

ہم نے 1990 میں بھی یوگوسلاویہ سے بہت  زیادہ مہاجرین  لئے  تھے  اب  وہ سب  قدرتی طور پر سویڈن  کا حصہ بن  گئے   ہیں اور انہوں نے سویڈن کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔

وزیراعظم نے اس بات  پر زور دیا کہ تمام میونسیپلٹیز کو چاہئے  کہ وہ مہاجرین کو ویلکم کہیں اور وہ بحیثیت  وزیراعظم کوئی ایسا قانون نہیں بنا سکتے  جو مہاجرین لینے  پر انہیں مجبور کرسکے۔

حالیہ ای یو سمت  کانفرنس میں بحیرۂ روم پار کر کے آنے والے مہاجرین کو جرمنی اور سویڈن میں بسانے کی بات ہوئی تھی۔ اس پر وزیراعظم نے کہا کہ سارے یورپی ملکوں کو اپنے  اپنے  حصے   کی ذمہ داری لینی چائیے۔
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Geeza Pro’; color: #454545}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px Helvetica; color: #454545; min-height: 14.0px}
span.s1 {font: 12.0px Helvetica}

اپنا تبصرہ بھیجیں