Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
318

اسلام میں خنزیر کا گوشت حرام کیوں ہے؟

جرمنی میں مقیم ایک عرب ڈاکٹر (مذہبی اسکالر) کا کہنا ہے کہ ایک جرمن شخص نے ان سے اسلام میں خنزیر کا گوشت کھانے کی ممانعت کی وجہ دریافت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے اس بات پر مطمئن کرے۔ لیکن سائل کاتقاضا تھا کہ توجیہ سائنسی ہونی چاہئے مذہبی نہیں کیونکہ وہ لامذہب تھا۔۔

میں نے اس شخص سے ایک گھنٹے کی مہلت طلب کرنے کے بعد انٹرنیٹ پر انگریزی اورجرمن زبانوں میں خنزیر کے گوشت کے مضرصحت اور منفی اثرات سے متعلق تحقیقات پڑھنی شروع کیں۔

مجھے سب سے زیادہ جس تحقیق نے متاثر کیا وہ تھی جرمن فوڈ اسٹینڈرڈز سپروائزری بورڈ کی اپنی تحقیق، جسے ادارے نے اپنی ویب سائٹ پربھی شائع کیا تھا ۔۔

جرمن ادارے نے خنزیر کی جن طبعی خصلتوں کا تعارف کرایا تھا ان میں سے چند یہ ہیں۔
خنزیرکی مرغوب غذا مردارہے۔ وہ مردار گوشت سے پیٹ بھرنا پسند کرتا ہے خواہ وہ مراہوا اس کا ہم جنس جانور یہاں تک کہ اس کا باپ کیوں نہ ہو۔

خنریز تقریبا ہرچیز کھاتا ہے ۔ اپنا بول وبراز اوردیگر جانوروں کا فضلہ میل کچیل اور نشہ آور بیل بوٹیاں بھی نہیں چھوڑتا۔

غیر معمولی مردار خوری کے باعث خنزیر کے جسم میں دیگر جانوروں کے مقابلے میں 30 فیصد سے زائد زہریات پائی جاتی ہیں۔

خنزیرکو پسینہ نہیں آتا، بلکہ اس کا گوشت اسنفج کی طرح ہر پاک وناپاک کو اپنے اندر جذب کرلیتا ہے مضر صحت اور زہریلے نمکیات کا خارج نہ ہونا ایک المناک امر ہے۔

دنبے کاگوشت انسانی معدے میں 6 سے 9 گھنٹوں کے دوران ہضم ہوتا ہے اس کا جگرکو فائدہ یہ ہوتا ہے کہ گوشت میں موجود زہریلے اثرات وقت زیادہ ہونے کے سبب انسانی جگر کم زیادہ متاثرنہیں کرتے، اس کے برعکس خنزیر کا گوشت ایک سے دوگھنٹوں میں ہضم ہوجا تا ہے اس کی یہ زود ہضمی مفید ہونے کے بجائے نقصان دہ ہے کیونکہ ایسے میں اس کی چربی بھی پگل کر جگر پرغیرمعمولی سرعت کے ساتھ حاوی ہونے لگتی ہے جگر زیادہ سے زیادہ زہریلے اثرات سے آلودہ ہوجا تا ہے جوطبی لحاظ سے ایک خطرناک امر ہے۔

خنزیرشہوانی خصلت سے مجبور جانور ہے وہ اس خواہش کی تکمیل کے لئے اپنی ہم جنسوں کے علاوہ دیگر جانورون بلکہ مادہ جانور کی طرح نرجانوروں کے ساتھ بھی میل ملاپ سے گریز نہیں کرتا۔ یہ ایک خطرناک عمل متعدی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

خنزیر کے جسم میں قتل کے تین گھنٹے بعد ایسے کیڑے پیداہونا شروع ہوجاتے ہیں جو ابا لنے اور بھننے سے بھی نہیں مرتے۔

خنزیرکے بال آگ کے بغیر صاف نہیں ہوسکتے۔

خنزیر کا گوشت آسانی سے نہیں بھنا جاتا بلکہ یہ پگھل جاتا ہے، اس خاصیت کے سبب یہ انسانی گوشت کا مشابہہ ہے۔

خنزیر کا گوشت کاسمیٹکس پروڈکٹس میں انسانی جلد کے متبادل کے طورپر استعمال کیا جا تا ہے ۔

خنزیر کے سر میں پایا جانے والا خون منجمد خلیات سے متشکل ہوتا ہے جس کے باعث اس کے سرپر غیر معمولی بوجھ ہوتا ہے اور نتیجتاً یہ واحد حیوان ہے جوسراٹھا کر دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔

خنزیرطبعی وخلقی طورپر گندگی پسند جانور ہے، وہ گندی غذا پسند کرتا ہے اوراگراسے کوئی صاف غذا دی جائے تو وہ کھانے سے قبل اس کھانے پر ناک کی غلاظت پھینک کراسے آلودہ کرکے کھا تا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں