اسلام آباد — الیکشن کمشن آف پاکستان کا رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کام کرنا چھوڑ گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں رات ساڑھے تین بجے ایک بھی سرکاری نتیجہ کا اعلان نہ ہو سکا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر فتح یعقوب نے سسٹم بیٹھ جانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمشن نے ملک بھر میں صوبائی الیکشن کمشنرز کے ذریعے تمام پریذائیڈنگ افسران کو مینوئل طریقہ سے فارم 45 ریٹرننگ افسران تک پہنچانے کا حکم دیا ہے۔
رات گئے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ ملک بھر میں 85 ہزار پولنگ سٹیشنز کا رزلٹ آنا ہیں اور شام چھ بجے 25 ہزار پریذائیڈنگ افسران نے جب رزلٹ بھجوائے تو سسٹم فلاپ ہوگیا اور اب یہ سسٹم کام نہیں کررہا جس کی وجہ سے مینوئل طریقہ سے رزلٹ بھجوائے جارہے ہیں۔
انہوں نے اس معاملہ میں کسی سازش ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض سسٹم کی خرابی ہے اور دنیا بھر میں رزلٹ تاخیر کا شکار ہوتے ہیں۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 دیے بغیر باہر نکالنے کے الزامات کو مسترد کر دیا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب نے کہا کہ اگر کسی کے پاس نتائج روکنے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں تو پیش کریں، ہمیں بتایا جائے کہاں کہاں پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالا گیا، اگر فارم 45 کے حوالے سے کوئی شکایات ہیں تو الیکشن کمشن کے نوٹس میں لایا جائے۔
بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ کسی نے پریس کانفرنس کی کہ پنڈی اور لاہور میں رزلٹ نہیں دیا جا رہا لیکن یہ بات درست نہیں۔ میں نے لاہور اور راولپنڈی کے ڈی آر اوز سے بات کی اور ری چیک کیا جب کہ فیصل آباد کے ڈی آر او سے بھی رابطہ کیا گیا مگر ایسی کوئی بات نظر نہیں آئی۔
سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ فارم 45 سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن سے بھی لے سکتی ہیں اگر کسی کو فارم 45 نہیں مل رہا تو متعلقہ پولنگ اسٹیشن کا بتایا جائے جب کہ کوئی گڑبڑ ہو ہی نہیں رہی ہے تو ثبوت کہاں سے آئیں گے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، ایم کیوایم اور ایم ایم اے نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 دیے بغیر پولنگ اسٹیشنز سے نکال کر بند کمروں میں نتائج تبدیل کیے جارہے ہیں۔
سیاسی جماعتوں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ رات گئے تک انتخابات کے نتائج کو روکنا ایک سازش ہے اور سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت ایک پارٹی کو جتوانے کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے۔