وفاقی وزیر برائے ماحولیات زرتاج گل کی بہن کو ڈپیوٹیشن پر نیکٹا کی ڈائریکٹر تعینات کر دیا ہے جس پر ایک ہنگامہ سا برپا ہے تاہم اپنی بہن کے دفاع میں وفاقی وزیر خود میدان میں آئیں لیکن ان کو الٹا لینے کے دینے پڑگئے اور مبینہ طور پر غلط دعویٰ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہیں۔
زتاج گل نے نیکٹا میں بھرتیوں کے اشتہار کے کٹے ہوئے ٹکرے کی تصویر شیئر کی اور ساتھ انہوں نے نیکٹا کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کی کاپی بھی لگائی ۔ اس کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ “نیکٹا” میں افسروں کی بھرتیاں ڈیپیوٹیشن کے زریعے ہی ہوتی ہیں۔ میری بہن انیس گریڈ کی تجربہ کار افسر ہے۔ ان کا پی ایچ ڈی تھیسس کلیئر ہو چکا ہے۔ تعیناتی اشتہار کے مطابق ہوئی۔تمام لوازمات پورے تھے۔ انسداد دہشت گردی میں ایم فل (MPhil) کیا ہوا ہے۔ملک کی خدمت کرنے سے اسے نہیں روک سکتے۔
زرتاج گل نے ا س اشتہار کا نچلا حصہ نہیں پڑھا جس میں دیگر ضروری معلومات بھی درج کی گئی تھیں جو کہ نجی ٹی وی کے صحافی احمد نورانی کی جانب سے جاری کر دیا گیاہے ۔ جس میں نیکٹا کے ڈائریکٹر کی تعیناتی کیلئے اشتہار دیا گیاہے اور انتخاب کا طریقہ کار واضح کیا گیاہے ۔ اشتہار میں یہ بات واضح انداز میں درج کی گئی ہے کہ پاکستان ٹیسٹنگ سروس کی جانب سے ٹیسٹ لیا جائے گا جبکہ نیکٹا کی جانب حتمی انتخاب کیلئے انٹرویو کیا جائے گا ۔اس کے ساتھ نمبر پانچ پر ایک اور ضروری معلومات درج کی گئیں ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے تمام افراد اپنی درخواست باقاعدہ درست راستے کے زریعے بھیجیں ۔
مہر منور ایک نوجوان سکالر نے دعویٰ کیا ہے کہ جس نوکری پر زرتاج گل کی بہن کو تعینات کیا گیا ہے اس پر ان کا حق بنتا ہے۔ مہر منور جو کہ پی ایچ ڈی سکالر ہیں اور ہیومن سکیورٹی پر ریسرچ کر رہے ہیں نے کہا کہ نیکٹا کی جانب سے نوکری کا اشتہار دیا گیا تھا جس کا تحریری امتحان بھی ہوا تھا۔ میں اس تحریری امتحان میں شریک ہوا اور پورے پاکستان میں ٹاپ کیا تھا جس کے تمام ثبوت میرے پاس موجود ہیں۔
زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی نیکٹا کی ڈائریکٹر تعینات ہونے پر کئی قسم کے سوالت جنم لے رہے تھے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے زرتاج گل کو اپنی بہن کی تعیناتی کیلئے نیکٹاکو لکھے گئے خط سے دستبردار ہونے کا حکم دیاہے ، یہ پاکستان تحریک انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے جس نے ہمیشہ اقربا پروری کی مخالفت کی ہے ، پی ٹی آئی میں کوئی بھی اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کو اپنی پوزیشن کا استعمال کرتے ہوئے فائدہ نہیں پہنچا سکتا ہے ۔
دوسری طرف شبم گل کی لاہور کالج سے نیکٹا میں بطور ڈائریکٹر تعیناتی پر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں اجازت کے بغیر شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی کا موضوع زیر بحث آئے گی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شبنم گل کی تعیناتی جامعہ کے سنڈیکیٹ کی اجازت کے بغیر ہوئی ہے، اجازت کے بغیر کوئی بھی استاد دوسرے محکمے میں ڈیپوٹیشن پر نہیں جاسکتا۔شبنم گل کی پی ایچ ڈی بھی مکمل نہیں ہے اور نیکٹا کے ریسرچ ونگ ڈائریکٹر کیلئے پی ایچ ڈی ہونا ضروری ہے۔