288

لینشوپنگ سویڈن میں عیدالفطر فیسٹیول۔

سویڈش شہر لینشوپنگ میں اتوار 2 جولائی کو سویڈش مسلمانوں کیلئے عید مِلن فیسٹیول کا اہتمام کیا گیا۔ اس فیسٹیول کا اہتمام لینشوپنگ بلدیہ نے کیا تھا جبکہ انتظامی امور کو نمٹانے میں ابن رشد تنظیم اور لینشوپنگ ویمن آرگنائزیشن نے حصہ لیا۔
مدیحہ علی اکرم کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ سویڈن میں یہ پہلا موقع ہے کہ عید بلدیہ کی طرف سے شہر کے عام پارک میں منائی گئی۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے درجنوں مسلمان خاندانوں کے علاوہ سویڈش اور دیگر ممالک سے آئے بہت سے غیر ملکیوں نے اس فیسٹیول میں حصہ لیا۔
ایک سویڈش فیملی نے اپنے تاٹرات بتاتے ہوئے کہا کہ ہمیں مسلمانوں کے تہوار میں حصہ لے کر بہت اچھا لگ رہا ہے۔ امید ہے کہ آئندہ برس اس کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ اس فیسٹیول میں بچوں کے جھولوں اور ٹیولی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ پاکستانی خواتین نے بچیوں کو مہندی لگانے کا انتظام کیا تھا۔ پاکستانی اور دیگر ممالک کے کھانے کے سٹالز بھی لگائے گئے تھے جہاں پر تھوڑی قیمت پر کھانا بیچا گیا۔ لذیذ کھانوں کے سٹالز پر غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا۔ پاکستان، صومالیہ، سوڈان ، ایریٹریا اور عراق سے تعلق رکھنے والے خواتین، حضرات اور بچے اپنے اپنے ملک کے روایتی لباس پہن کر اس فیسٹیول میں تشریف لائے ہوئے تھے۔ مدیحہ نے بچوں کے پروگرام کی رہنمائی کی۔
مشہور محقق، ادیب اور سماجی شخصیت جناب ارشد فاروق صاحب فن لینڈ سے خصوصی طور پر اس فیسٹیول میں شرکت کیلئے تشریف لائے ہوئے تھے۔ تقریب کے اختتام پر جیتنے والے بچوں میں جناب ارشد فاروق صاحب نے انعامات تقسیم کئے۔ ابن رشد تنظیم کے خصوصی نمائندہ نے کہا کہ ہم کمیون کے بہت مشکور ہیں کہ کمیون نے ہمیں تریڈ گورڈس فوریننگ میں عید فیسٹیول کرنے کی نہ صرف اجازت دی بلکہ ہماری رہنمائی اور معاشی امداد بھی کی۔
مدیحہ علی نے کہا کہ چونکہ یہ پہلا موقع تھا اسلئے اس پروگرام میں کچھ خامیاں رہ گئی ہیں مگر امید ہے کہ آئندہ ایسی کوتاہیاں نہیں ہونگی۔ جناب ارشد فاروق صاحب نے کہا کہ مقامی بلدیہ اور آرگنائزر مبارکباد کے مستحق ہیں کہ اتنے بڑے پیمانے پر اتنا کامیاب پروگرام منعقد کیا گیا۔ کھانے کے علاوہ ملبوسات کے سٹالز بھی لگائے گئے تھے۔ افریقی مسلمانوں نے موسیقی پر ڈانس کیا جبکہ پاکستانیوں نے بھنگڑا ڈالا۔ فیسٹیول دن 2 بجے سے شام 9 بجے تک جاری رہا۔
اس فیسٹیول کی رپوٹنگ، تصاویر اور ویڈیوز سویڈن میں مشہور پاکستانی ادیب اور مصنف سائیں رحمت علی نے بنائیں۔ رحمت صاحب آجکل اپنی کتاب لکھنے میں مصروف ہیں اور جلد ہی انکی کتاب مارکیٹ میں آ جائے گی۔
سائیں رحمت علی اور ارشد فاروق

ارشد فاروق اپنے بیٹے کیساتھ اور مدیحہ علی دختر سائیں رحمت علی

ارشد فاروق

پاکستانی خواتین مہندی لگانے کے سٹال پر

فیسٹیول میں موجود سویڈش فیملی

چھوٹی بچیاں مہندی لگواتے ہوئے

کھانے کے سٹالز پر لوگوں کا رش

بچوں کے کھیلنے کیلئے جھولے

ایک افریقی خاتون

اپنا تبصرہ بھیجیں