272

مجھے سویڈن سے ڈپورٹ کر دیا گیا کیونکہ میں نے اپنی سالانہ چھٹیاں استعمال نہیں کی تھیں۔

چوالیس سالہ گنیش بستا گزشتہ پانچ سال سے سویڈن کے دوسرے بڑے شہر گوتھن برگ میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ رہ رہا تھا اور ایک ریستورینٹ میں نوکری کرتا تھا۔ سویڈن میں یہ قانون ہے کہ ہر بندہ تقریباً ایک ماہ سالانہ چھٹیاں لے اور اسے ان چھٹیوں کی پوری تنخواہ دی جاتی ہے۔

گنیش پانچ سال ریستورینٹ میں نوکری کرتا رہا لیکن اس نے مطلوبہ تعداد سے کم چھٹیاں لیں جسکی وجہ سے سویڈش مائیگریشن بورڈ نے اسے اپنی فیملی سمیت ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ اسکی بیوی جو گزشتہ چار سال سے اسکے ساتھ رہ رہی ہے اور اس ریستورینٹ کی آدھی مالک بھی ہے۔

دونوں میاں بیوی نے ریستورینٹ سے تھوڑا دور اپنا اپاٹمنٹ بھی خرید رکھا ہے۔ انکے نو اور تیرہ سالہ دونوں بیٹے سکول جاتے ہیں اور ساری فیملی سویڈن میں سیٹل ہو چکی ہے، لیکن اچانک ماضی میں مطلوبہ تعداد میں چھٹیاں نہ لینے پر اب انہیں ملک چھوڑنا پڑے گا کیونکہ انہوں نے سویڈش قانون کے مطابق مطلوبہ تعداد میں اپنی سالانہ چھٹیاں استعمال نہیں کی ہیں۔

گنیش نے مائیگریشن بورڈ سے ویزہ ریجیکٹ ہونے پر کورٹ میں اپیل بھی کی تھی لیکن اب کورٹ کا فیصلہ بھی اسکے خلاف ہی آیا ہے، اسلئے اب انکے پاس سویڈن چھوڑنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ سویڈن میں پرمانینٹ رہنے کے لئے کم از کم چار سال ورک پرمٹ پر رہنا ہوتا ہے اور اس دوران مائیگریشن بورڈ کی ساری شرائط پوری کرنا ہوتی ہیں اور اسکے بعد جب پرمانینٹ ویزہ مل جاتا ہے تب کوئی جو مرضی کرے اسے عام حالات میں سویڈن ڈپورٹ نہیں کرتا بشرطیکہ وہ کوئی بڑا جرم نہ کر بیٹھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں