476

براعظم اور ملک میں فرق

براعظم ایشیاء دنیا کا آبادی اور رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا براعظم ہے، جون 2019 کے اعدادوشمار کے مطابق ایشیاء کی کل آبادی ساڑھے چار ارب لوگوں پر مشتمل ہے جو دنیا کی آبادی کا %60 بنتی ہے، براعظم ایشیاء میں 49 آزاد ممالک ہیں، جن میں چند ایک امیر ممالک کے علاوہ زیادہ تر غریب ممالک ہیں، جن ممالک میں کرپشن زیادہ اور تعلیم کم ہوتی ہے ان ممالک کو عام طور پر غریب ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔ جاپان، ساؤتھ کوریا اور سنگاپور میں جو سہولیات عام لوگوں کیلئے دستیاب ہیں کیا وہ باقی ایشیئن ممالک کے لوگوں کیلئے موجود ہیں؟ یہ تین ممالک امیر اور باقی ایشین ممالک غریب کیوں ہیں؟ کیا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ چونکہ جاپان میں عوام کو بہترین سہولیات مل رہی ہیں اسلیئے پورے ایشیاء میں عوام کو بہترین سہولیات ملتی ہیں، اس بات پر کوئی پاکستانی یقین نہیں کرے گا کیونکہ پاکستانی عوام ایسی سہولیات کا سوچ بھی نہیں سکتی۔
جس طرح ایشیاء میں کسی ایک امیر ملک کے عوام کو ملنے والی سہولیات براعظم ایشیاء کے باقی ممالک کے عوام کو نہیں ملتیں ایسے ہی کسی ایک یورپین ملک میں ملنے والی سہولیات براعظم یورپ کے باقی ممالک کے عوام کو بھی نہیں مل سکتیں۔ براعظم یورپ کے جنوبی اور مشرقی حصے میں موجود ممالک کو غریب ممالک تصور کیا جاتا ہے، کیونکہ ان ممالک میں  امیر یورپین ممالک کی نسبت کرپشن بہت زیادہ ہوتی ہے۔ جنوبی یورپین ممالک میں سپین، اٹلی، پرتگال، یونان، مالٹا، سائپرس، بلغاریہ اور رومانیہ شامل ہیں جبکہ مشرقی یورپ میں چیک رپبلک، سلواکیہ، یوکرین، ہنگری، پولینڈ، لتھوانیا، لٹویا اور اسٹونیا شامل ہیں۔
مغربی اور شمالی یورپین ممالک کا شمار امیر ممالک میں کیا جاتا ہے، مغربی ممالک میں عام طور پر انگلینڈ، آئرلینڈ، بیلجئم، ہالینڈ، جرمنی، فرانس اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں، جبکہ شمالی یورپین ممالک میں سویڈن، ڈنمارک، ناروے، فن لینڈ اور آئس لینڈ شامل ہیں۔
مغربی اور شمالی یورپین ممالک میں شہریوں کا معیار زندگی بلند ہے، فی شہری کے لحاظ سے آمدنی زیادہ ہے، حکومتیں امیر ہیں، کرپشن کم ترین سطح پر ہے، لوگوں کو سہولیات بہت زیادہ ملتی ہیں، انفراسٹکچر بہت اچھا ہے، جبکہ مشرقی اور جنوبی یورپ میں کرپشن زیادہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کیلئے حکومت کی طرف سے سہولیات بہت کم ہیں، انفراسٹکچر اچھا نہیں ہے، فی شہری اِنکم بہت کم ہے، شہریوں کا معیار زندگی امیر ممالک کی نسبت بہت پست ہے، اسلیئے غریب یورپین ممالک کا کسی بھی لحاظ سے امیر یورپین ممالک کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔
یہ تحریر لکھنے کا مقصد یہ آگاہی پھیلانا ہے کہ کسی بھی براعظم میں درجنوں ممالک ہوتے ہیں اور ان ممالک میں نہ سب امیر ہوتے ہیں اور نہ ہی سارے غریب ہوتے ہیں، لہذا جب آپ ملکی ترقی اور عوامی سطح پر شہریوں کو حاصل سہولیات کی بات کرتے ہیں، تو سارے ایشیاء کی طرح سارے یورپ کو ایک جیسا نہیں کہا جاسکتا، یورپین یونین کی وجہ سے کچھ قوانین ایک جیسے ضرور ہیں لیکن پیسے اور اکانومی کے لحاظ سے سہولیات اور انفراسٹکچر ہر ملک کا الگ الگ ہی ہے، لہذا یہ کہنا کہ پورے یورپ میں تمام شہری خوشحال اور امیر ہیں، سراسر غلط ہے۔
#طارق_محمود

اپنا تبصرہ بھیجیں