Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
321

سویڈن میں کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیلئے یوم سیاہ۔

ستائیس اکتوبر کو کشمیر پر بھارتی قبضہ یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے، کیونکہ 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے ہندوؤں کو خوش کرنے کے لیے بھارت کے ساتھ الحاق کی دستاویزات پر دستخط کرکے بھارتی فوجیوں کو سری نگر آنے کی دعوت دی تھی، اسلئے اس دن مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر، پاکستان اور پوری دنیا میں یوم سیاہ منایا جاتا ہے۔

سویڈن کے شہر سٹاک ہوم میں گزشتہ روز کشمیری قوم سے اظہار یک جہتی کیلئے ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن سویڈن کے زیر اہتمام یوم سیاہ منایا گیا، جس میں مہمان خصوصی، سویڈن اور فن لینڈ میں پاکستانی سفیر جناب احمد حسین دائیو صاحب تھے، جبکہ سویڈن کی تین بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی، جن میں سویڈن کی حکمران جماعت سوشل ڈیموکریٹ کے اہم رہنما اور سویڈش پارلیمنٹ کے رکن جناب سرکن کوزے، مودراتنا پارٹی کی رہنما محترمہ گل صاحبہ، اور ملیو پارٹی بتشرکا کے چیئرمین جناب رانا لیاقت علی خان صاحب کے علاوہ، ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن سویڈن کے صدر چوہدری غلام محمد بھلی صاحب، چیف آرگنائزر مسعود منہاس صاحب، سینئر نائب صدر رانا یسین خاں صاحب، نائب صدر ای یو پاک سویڈن رضوان بھٹی، جنرل سیکٹری چوہدری رفاقت علی صاحب، انفارمیشن سیکٹری جناب طارق محمود صاحب، مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے بخاری شاہ صاحب، سویڈن میں پاکستانی سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ مشن جناب عرفان صاحب، عامر جبار صاحب، فیصل راجہ، الیاس سلیمی، بابر علی اور سو کے لگ بھگ بہت سے پاکستانی حضرات نے شرکت فرمائی۔

میزبانی کے فرائض اردونامہ کے چیف اڈیٹر اور ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن سویڈن کے انفارمیشن سیکٹری جناب طارق محمود صاحب نے انجام دیئے۔ تقریب کا آغاز طارق محمود صاحب نے تلاوت قرآن پاک سے کیا اور اسکے بعد حاضرین محفل کو آٹھ دس منٹ پر محیط ایک ڈاکومنٹری فلم دکھائی گئی، جس میں بی بی سی، وائس آف امریکہ، اور اقوام متحدہ کے کشمیر پر موقف کے علاوہ کشمیری مسلمان بچوں اور خواتین پر روا رکھے جانے والے انڈین فوج کے مظالم دکھائے گئے۔

ڈاکومنٹری فلم کے بعد مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے بخاری شاہ صاحب نے انگریزی زبان میں ایک پرجوش تقریر کی اور حاضرین کو بتایا کہ کیسے انڈین فوج نے انکے خاندان پر ظلم وستم کیئے، انکے انکشافات رلادینے والے تھے، کیونکہ انڈین فوج نے گیارہ ہزار سے زائد کشمیری خواتین کی عزتیں تار تار کی تھیں اور لاکھوں بچوں بوڑھوں اور جوانوں کو مارواء عدالت قتل کیا تھا۔

سویڈش پارلیمنٹ کے رکن جناب سرکن کوزے، مودراتنا پارٹی کی رہنما گل صاحبہ اور ملیو پارٹی کے رہنما رانا لیاقت علی خان صاحب نے انڈین پیرا ملٹری فورسز کے کشمیریوں پر کیئے جانے والے مظالم کی مذمت کی، اور حاضرین کو یقین دلایا کہ وہ ہر محاذ پر اس ایشو کو اٹھائیں گے اور انڈین فوج کے انسانیت سوز مظالم کو بےنقاب کرتے رہیں گے۔

ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن سویڈن کے صدر چوہدری غلام محمد بھلی اور دوسرے عہدیداران نے انڈین فوج کے کشمیر پر قبضے کی مذمت کی، اور حاضرین کو اس بات کی یقین دھانی کروائی کہ، پاکستانی قوم کشمیری عوام کو حق خود اختیاری دلانے کیلئے انکے شانہ بشانہ کھڑی ہے، اور نہتے کشمیریوں پر بھارتی ظلم وستم انسانی حقوق کے عالمی اداروں کیلیے لمحہ فکریہ ہیں۔

سنا ہے بہت سستا ہے خون وہاں کا
اک بستی جسے لوگ کشمیر کہتے ہیں 

کشمیر کا نام زباں پر آتے ہی ہماری آنکھوں کے سامنے ہمارے پیارے کشمیری بھائیوں کی تشدد اور ظلم وستم سے بھری ہوئی لاشیں آنی شروع ہو جاتی ہیں ماؤں اور بہنوں کی اجتماعی آبروریزی کا خوف ناک منظر نظروں کے سامنے گھوم جاتا ہے، چھوٹے چھوٹے بچوں کے آنسو ہم سے سوال کرتے ہیں کشمیر کی جنیت نظیر وادی آج بھی لہو کی آگ میں کیوں جل رہی ہے۔

زندہ ہے پر مانگ رہی ہے جینے کی آزادی
دیو کے چنگل میں شہزادی یہ کشمیر کی وادی 

کشمیر کی وادی جہاں اپنی خوبصورتی اور دلکشی کے لیے مقبول نظرہے وہی اگر ہم اس کو جغرافیائی اعتبار سے دیکھیں تو اس کی سرحد ہندستان ، چین ، روس ، افغانستان کے علاوہ پاکستان سے سات سو کلو میڑ تک ملی ہوئی ہے پاکستان اور کشمیرکا ساتھ صرف سرحدی حد تک نہیں بلکہ مذہبی معاشرتی اور معاشی نقطہ نظر سے بھی کشمیر پاکستان کے بے حد قریب ہے اس کے علاوہ پاکستان کے تمام دریا بھی کشمیر سے ہی نکلتے ہیں اور پاکستان کے نام میں ‘ک’ کشمیر کی نمائندگی کرتا ہے۔ قائداعظم نے کیا خوب فرمایا ہے ”کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور کوئی شخص شہ رگ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا زندہ ہے”

سویڈن اور فن لینڈ میں تعینات پاکستانی سفیر جناب احمد حسین دائیو نے پاکستانی محبت اور جذبات سے بھرپور خطاب فرمایا، اور حاضرین پر زور دیا کہ کشمیر کی آزادی اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان سے مشروط ہے، اور اوورسیز پاکستانی، پاکستان کو مضبوط بنانے میں بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، آپ اپنے پیسے بیکنگ چینل کے ذریعے پاکستان بھیجیں اور وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس ثاقب نثار کے ڈیم فنڈ اکاؤنٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالیں۔

تقریب کے بعد حاضرین کیلئے ایک پرتکلف ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا، اور آخر میں میزبان طارق محمود صاحب نے ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن سویڈن کے صدر اور دوسرے عہدیداران کی طرف سے مہمانان خصوصی اور دوسرے حاضرین محفل کا اس دعا کے ساتھ شکریہ ادا کیا کہ ہندوستان اور انکی فوج کشمیری بھائیوں کے عزم کو نہیں توڑ سکتی بلکہ ان کے ناپاک ارادوں کو اللہ تعالی نست و نابود کرکے کشمیریوں کو آزادی کی صورت میں کامیابی عطا کرے گا انشااللہ ! حبیب جالب کی یہ خوبصورت نظم کشمیری عوام کو ایک نیا جوش اور ولولہ فراہم کرتی ہے۔

کشمیر کی وادی میں لہرا کے رہو پرچم 
ہر جابرو ظالم کا کرتے ہی چلو سر خم 
ہر پھول ہے فریادی آنکھوں میں لیے شبنم 
کشمیر کی وادی میں لہرا کے رہو پرچم 
دیکھا نہیں جاتا اب مظلوم کا یہ عالم 
کشمیر کی وادی میں لہرا کے رہو پرچم 
ان جنگ پرستوں سے ہے سارا جہاں برہم 
کشمیر کی وادی میں لہرا کے رہو پرچم
پاکستانی سفیر احمد حسین دائیو اور سویڈش پارلیمنٹیرین سرکن کوزے
مودراتنا پارٹی کی رہنما گل صاحبہ
 
صدر ای یو پاک سویڈن چوہدری غلام محمد بھلی
مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے بخاری شاہ صاحب
سرکن کوزے
چیف آرگنائزر ای یو پاک سویڈن مسعود منہاس صاحب
سویڈش پولیٹیشن گل صاحبہ
نائب صدر ای یو پاک سویڈن رانا یسین خاں
جنرل سیکٹری ای یو پاک سویڈن چوہدری رفاقت علی
عامر جبار
چیف آڈیٹر اردونامہ اور انفارمیشن سیکٹری ای یو پاک سویڈن طارق محمود 
چیئرمین ملیو پارٹی بتشرکا رانا لیاقت علی خان 
پاکستانی سفیر احمد حسین دائیو صاحب
پاکستانی سفیر احمد حسین دائیو صاحب
نائب صدر ای یو پاک سویڈن رضوان بھٹی
طارق محمود، بابر علی

اپنا تبصرہ بھیجیں