کینسر کا موذی مرض ان بیماریوں میں سے ایک ہے جس کا مکمل علاج تاحال دریافت نہیں ہو سکا، تاہم اب اسرائیلی سائنسدانوں نے اس حوالے سے حیران کن دعویٰ کر دیا ہے۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق ایکسلریٹڈ ایوولوشن بائیوٹیکنالوجیز لمیٹڈ نامی کمپنی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ کینسر کا مکمل علاج دریافت کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور صرف ایک سال کے عرصے میں مریضوں پر اس طریقہ علاج کے تجربات شروع کر دیئے جائیں گے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ڈین اریڈور کا کہنا تھا کہ ”ہم نے کینسر کا جو علاج دریافت کیا ہے وہ علاج شروع ہونے کے پہلے دن سے موثر ثابت ہو گا۔ یہ طریقہ علاج محض چند ہفتوں پر محیط ہو گا جس کے یا تو منفی اثرات (Side-effects)ہوں گے ہی نہیں، یا پھر انتہائی کم ہوں گے اور اس طریقے پر لاگت بھی آج کے مروجہ طریقوں سے کہیں کم آئے گی۔یہ طریقہ علاج عمومی (Generic)بھی ہو گا اور ذاتی بھی۔اس کا نام ملٹی ٹارگٹ ٹاکسن(Multi target toxin)رکھا گیاہے۔یہ بنیادی طور پر ایک دوا ہو گی اور اینٹی بائیوٹکس کی طرح بڑے پیمانے بنائی جائے گی۔“