430

میاں بیوی کو قابو کرنے کے بہترین نسخے۔

مجھ  سے ایک مرید با سعید نے بیوی کو اپنا تابع کرنے کا مشورہ طلب کیا ، اس قدر خوفناک معاملہ پر کچھ کہنے کا من تو نہیں تھا،   لیکن مرشدانہ شفقت سے مغلوب ہوکر میں  نے اپنے دل پر بھاری پتھر ، بلکہ کے ٹو کا پہا ڑ رکھا اور اسے چند مشوروں سے نوازا،  عوام الناس کی بھلائی کے لئے انہیں یہاں پیش کیا جاتا ہے۔

گزارش ہے کہ درج ذیل تمام باتوں پر عمل اپنے رسک پر کیا جاۓ ، کسی بھی طرح کے خوفناک، دردناک ، خطرناک  وحشتناک ، یا شرمناک نتیجے کا  ذمہ دار  میں نہیں ہونگا۔

نمبر ایک
بیوی کو خرچہ دینا بلکل بند کردیا جاۓ ، زیادہ خرچہ ہی ان کے دماغ کو خراب کرتا ہے  ، جب تنگ دست رہے گی تو خوشامدانہ ڈپلومیسی کے تحت آپ کو تنگ نہیں کریگی۔

نمبر دو
ہر وقت بیوی کے سامنے ساس سسر کی برائیاں کریں، اور پرانے پرانے واقعات تاریخ سے ڈھونڈ کر نکالے جائیں، اور اپنی طرف سے بھی اس میں بہت کچھ شامل کیا جاۓ۔

چھوٹی چھوٹی باتوں میں ماضی کے بڑے واقعات کا ذکر ضرور کریں  ، اس سے آپ کی اچھی یاداشت اور علم کا اثر پڑیگا۔

نمبر تین
باہر اپنا موڈ ہمیشہ خوش گوار رکھیں ، لیکن گھر میں داخل ہوتے ہی ماتھے پر بل ڈال دیں ،
خواہ مخواہ چیزوں کو ٹھوکریں ماریں ، لیکن خیال رہے آپ کے پاؤں پر چوٹ نہ لگے، یا کوئی قیمتی چیز نہ ٹوٹ جاۓ ، اس سے نقصان بہرحال آپ ہی کہ ہوگا۔

نمبر چار
بیوی کے سامنے ہروقت کاروبار میں گھاٹے کا رونا روئیں، یا پھر اپنے باس کو برا بھلا کہنا جاری رکھیں  ، آپ کا خراب موڈ دیکھ کر بیوی حد ادب میں رہی گی۔

نمبر پانچ
دوسری تیسری اور چھوتی شادی کے شرعی اور معاشرتی فوائد والی تقریریں گھر میں بلند آواز سے چلائیں۔

نمبر چھ
اپنی شادی سے پہلے کی محبتوں کا خاص کر ذکر کیا کریں  ، بیوی کے سامنے دوسری عورتوں کی تعریف کرنا بھی ”محبت ” پیدا کرتا ہے  اور اسے آپ کا ” فرمانبردار” بناتا ہے۔

نمبر سات
گھر میں ہر گز کوئی کام خود نہ کریں  ،کولر کے پاس بیٹھے ہوں تو بھی بیوی کو دوسرے کمرے سے آواز دیکر پانی طلب کریں ، اس سے آپ کی ” شان ” میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

نمبر آٹھ
رات گھر دیر سے آنے کی عادت ڈالیں ، اس سے بیوی کے دل میں آپ کی قدر پیدا ہوگی اور دونوں کو ہی کچھ لمحات سکون کے میسر آ سکیں گے۔

نمبر نو
آپ جو بھی وقت گھر میں گزاریں  وہ سمارٹ فون میں سر دیئے گزرنا چاہئے ، بیوی ساتھ بیٹھی ہو اور آپ فیس بک پر مصروف ہوں اس سے باہمی محبت میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔

نمبر دس
بیوی کے پکائے کھانے میں کچھ نہ کچھ مسلہ نکالتے رہا کریں ورنہ تعریف سے اس کا دماغ ساتویں آسمان پر پہنچ سکتا ہے  ، جو ازدواجی زندگی کیلئے زہر قاتل ہے۔

نوٹ
اگر آپ میں مذکورہ بالا تمام عادتیں موجود ہیں اور آپ بیوی سے پریشان ہیں ، تو فٹے منہ آپ کا ، اپنی سوچ بدلیں اور زندگی کو انجواے کریں ، خرابی آپ میں ہے، اسے ٹھیک کریں سب معاملات ٹھیک ہوجائیںگے۔


اور اب خاوند کو اپنا تابع کرنے کے چند تیر بہدف نسخے


میرے  سابقہ تمام مشوروں کی طرح یہاں  بھی  اپنے رسک پر عمل کیا جاۓ ، کسی بھی طرح کے خوفناک ، دردناک ،خطرناک ،وحشتناک ، یا شرمناک ننتیجے کا  ذمہ دار  میں نہیں ہونگا۔

نمبر ایک
آپ کا سب سے بہترین ہتیار شک ہونا چاہئے ، اگر آپ شک نہیں کرتیں  اور معاملات خراب ہوجاتے ہیں  تو یہ فقط آپ ہی کا قصور ہے۔ شوہر صاحب اگر پندرہ منٹ بھی کام سے لیٹ ہوجائیں تو سمجھ لیں کہ کچھ نہ کچھ گڑبڑ ضرور ہے ،  اور اگر ایک سے زاید بار ایسا ہو تو پوری تحقیقات کریں ، شوہر سے مختلف طرح کے ایسے سوالات کریں کہ وہ سچ اگلنے پر مجبور ہوجاۓ ،  فائدہ اس ترکیب کا یہ ہے کہ اگر ایسی کوئی بات نہ بھی ہو ، تو بھی شوہر محتاط رہے گا  ، اور ایسی کسی بات کی نوبت ہی نہیں آئیگی۔

نمبر دو 
آپ کا شوہر آپ کو کتنا  ہی اچھا خرچہ کیوں نہ دیتا ہو  ، جب بھی وہ کام سے لوٹے،  اسکی جیبوں کی تلاشی ضرور لیں ،  جو ملے اسے اپنے قبضے میں کرلیں ، اور پھر اسی میں سے شوہر کو آفس جانے کا کرایہ وغیرہ گن کر ادا کریں  ، مردوں کی جیب میں زیادہ پیسے ہونا ہی انہیں بگاڑدیتا ہے  ، اگر جیب سے رقم آپ خفیہ طریقہ سے نکالینگی اور آپ کے شوہر کو پتہ چل بھی جاۓ ، تو وہ آپ کو ایک سگھڑ معاملہ فہم خیال کرے گا ، اور اسکے دل میں آپ کیلئے لئے ” عزت ” میں اضافہ ہوگا۔

نمبر تین
 جدید ٹینکنالوجی کا فائدہ اٹھائیں۔ موبائل ہمیشہ اپنے پاس رکھیں ، شوہر اگر کبھی کسی بات پر غصہ ہو تو فورا” نظر بچا کر اپنے گھر والدہ بھائی بہنوں کو فون کردیں ، گھر کے ہر معاملے میں ان کو انوال کریں  ، اس سے آپ کے شوہر کو احساس رہے گا کہ  آپ اکیلی نہیں ہیں ، اور وہ آپ کی ”قدردانی ” پر مجبور رہے گا۔

نمبر چار
 اپنے کپڑوں اور زیور وغیرہ کا ہمیشہ اپنے پڑوسیوں اور رشتہ داروں سے تقابل کریں ، اگر ان کے پاس کوئی نئی چیز ہو تو فورا’ شوہر کو مطالبہ پیش کردیں ،  آخر اتنا ” حق ” تو بنتا ہے آپ کا۔ 

نمبر پانچ
شوہر جب بھی کام سے تھکا ہوا آئے ،  اسے سکون کا سانس ہر گز نہ لینے دیں ،  مبادا اس دوران وہ اور عورتوں کے بارے میں سوچنے نہ  لگ جاۓ ،  اسکے گھر آتے ہی دن بھر کی تمام پریشانیاں بیان کرنا شروع کردیں ،  جیسے آج کیبل خراب تھی  ، پڑوسیوں کے بچوں نے پریشان کیا ،  یا اپنے ہی بچوں نے بات نہیں مانی  ، وغیرہ وغیرہ۔

ایک بات کا تو خاص خیال رکھیں  ، شوہر کو یہ ضرور جتاتی رہیں کہ آپ اپنے گھر کتنی اچھی تھیں ،  اب تو نہ وہ صحت رہی ، اور نہ  ہی وہ عیش ،  اسے ہر بات پر احساس دلاتی رہیں کہ آپ نے اس سے شادی کرکے اپنی زندگی برباد کرلی ہے ،  دوران گفتگو ہر پندرہ منٹ بعد کاش اے کاش ضرور کہیں  ، اس سے شوہر نامدار کے دل میں آپ کے لئے ” بے مثال ” محبت پیدا ہوگی۔
نوٹ
اگر یہ تمام باتیں آپ میں موجود ہیں  اور آپ اپنے شوہر سے شاکی ہیں   ، تو  ذمہ دار آپ خود ہیں ، خود پر توجہ دیں  ، اپنی عادتیں سنواریں ،  زندگی جنت ہوجائیگی ،  آپ کی بھی  ، اور بے چارے مظلوم شوہر کی بھی …

اپنا تبصرہ بھیجیں