Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
342

تہذیب و ثقافت

تہذیب و ثقافت کے معنی انسانیت ،شائستگی اور اچھے انداز میں رہن سہن کے ہیں خوش ذوقی ،فنونِ لطیفہ ،ادب اور فلسفہ ،تہذیب کی علامتیں ہیں۔ قدیم زمانے کا انسان پتھر کے دور میں اپنی بقا کی جنگ لڑرہا تھا یعنی اس کی پوری زندگی اپنے آپ وحشی درندوں سے بچانے اور آب و دانہ یعنی کھانے پینے کے انتظام میں گزر جاتی تھی دھاتوں کا دور انسان کے لیے آسانیاں لے کر آیا۔

 کانسی کے زمانے میں قدیم تہذیبیں جو دریائوں اور ذرخیز آس پاس تھیں وہی ترقی کر پائیں جن میں سندھ مصر چین و دیگر کی تہذیبیں شامل ہیں لوہے سے بنی اشیاء کی ایجاد انسانوں کی تہذیب میں انقلاب لے کر آئی لوہے کے مضبوط ہتھیار اپنے آپ کو جانوروں سے رکھنے کے لئے استعمال کیے جانے لگے اور ہٙل ،ہتھوڑے کلہاڑیوں جیسے اوزاروں سے کاشت کاری آسان ہوگئی جب انسان کو یہ آسانیاں میسر ہوئیں تو آس نے اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بنیادی ضرورتوں کے حصول سے بڑھ کر اعلیٰ مقصد کے لئے استعمال کرنا شروع کیا لوہا چونکہ عام طور پر دستیاب دھات تھی اس لیے تہذیبوں کی ترقی محدود نہیں رہی بلکہ پوری دنیا میں پھیل گئی۔

تہذیب کے آگے بڑھنے میں زبانوں کا بہت بڑا کردرا ہے وہ زبانیں جو اب تک بولی جاتی تھیں لکھی جانے لگیں زبانوں کے لکھے جانے کے نتیجے میں ادب ،تاریخ ،ڈراما اور فلسفہ جیسے علوم و فنون وجود میں آئے تہذیب کی ترقی کے ساتھ لوگوں کی ذوق و نفاست کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ہنر مند اور کاریگر وجود میں آئے ماحول میں نظم و ضبط اور خوبصورتی پیدا کی گئی مثلاً کمہاروں نے صرف برتن ہی نہیں بنائے بلکہ ان پر نقش و نگار بھی بنانے لگے مختلف دھاتوں اور شیشے سے ظروف اور استعمال کی اشیاء بنائی گئیں رہنے سہنے کے طور اطوار بہتر بنائے گئے ریاست کا وجود عمل میں آیا جس میں حکمران ،مشاورتی لوگ اور فوج بنیادی کردارا ادا کرنے لگے۔

 آج بھی پاکستانی ہندوستانی ،چینی،یونانی،اور رومی، تہذیب کے اثرات دنیا کے رہن سہن کے طریقوں ،عمارتوں کی تعمیر اور ذہنی علوم میں نظر آنے لگے۔  جو زبانیں تہذیب یافتہ ہوتی ہیں ان زبانوں میں کہاوتیں ،ضرب الامثال ،تشبیہات اور محاورے کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں ان کا مقصد اظہارِ خیال کو واضح اور بلیغ بنانا ہوتا ہے اور اردو زبان ان سب سے مالا مال ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں