سرحد کے پار بندوق سے مسلح دشمن میں اتنی ہمت نہیں ہے، کہ وہ خود سرحد پار کر کے پاکستان میں کاروائی کرے، اسکے لئے پاک فوج ہی کافی ہے، پاکستان کا اصل دشمن اور کوئی نہیں بلکہ اسی ملک کا شہری ہے، وہ شہری جو اپنے ذاتی مفاد کیلئے قومی مفاد کا سودا کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتا ہے، ایسے لوگوں کو ہم چار حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔
1۔دیسی لبرل
2۔ سیاسی جماعتوں کے وفادار
3۔ ہٹ دھرم دانشور
4۔ کم علم اور ناراض ہم وطن
1۔ دیسی لبرل
آزاد خیال اور مغرب سے متاثر افراد جو سمجھتے ہیں کہ مغرب کا نظام اور لوگ ہی بہتر آپشن ہے اور جس طرح مغرب نے عورت کو ننگا کر کے اسے عورتوں کے حقوق کا نام دیا ویسے ہی ہم کریں گے تو پاکستان کے حالات درست ہوں گے، حالانکہ مغرب کی عورت جس ذلت اور اندھیرے میں رہ رہی ہے وہ ہالینڈ اور بیلجیئم کے ریڈ ایریا میں جا کر آپ خود دیکھ سکتے ہیں، عورت کو وہاں ایک ٹشو پیپر کی طرح خود مغرب کے مرد استعمال کررہے ہیں۔ دیسی لبرل سے میرا ایک سوال ہے، اگر میں اسے دو چاکلیٹس دوں ایک کھلی ہوئی اور گند آلود ہو جبکہ دوسری پیکٹ میں بند ہو تو وہ کس کا انتخاب کرے گا ؟ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور اسلامی طرز زندگی اپنانے میں ہی اس ملک کی بہتری ہے، لہذا ہم اپنی عورتوں کے سروں پر چادر کے اسلامی کلچر کو فروغ دینے کے لیے کوشش کرتے رہیں گے، اور دشمن کی مغربی اور انڈین ثقافتی یلغار کا راستہ روکنے کی بھی کوشش کرتے رہیں گے۔
2۔ سیاسی جماعتوں کے وفادار
ہمارے عوام میں کثیر تعداد میں ایسے لوگ موجود ہیں جن کے لیے سب سے پہلے ان کی سیاسی جماعت ہے۔ اور وہ اس کا دفاع کرنے کے لیے ہر حد سے گزر جاتے ہیں۔ جس سے وہ ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے میں شامل ہو جاتے ہیں اور ان کو اس کا احساس تک نہیں ہو پاتا کہ وہ کس کو فائدہ پہنچا رہے ہیں اور کس کو نقصان، اسکی مثال پی ٹی ایم کے لوگ ہیں، جنہیں بی بی سی اور وائس آف امریکہ بہت زیادہ کوریج دے رہا ہے، ایسے لوگ کبھی بھی پاکستان کے ہمدرد نہیں ہوسکتے۔
3۔ ہٹ دھرم دانشور
یہ لوگ اپنے آپ کو بہت توپ چیز سمجھتے ہیں ۔اور مغرب کے بارے میں بس انہوں نے کچھ کتابیں رٹی ہوئی ہیں، یہ لوگ نہ کبھی مغربی ممالک میں گئے ہیں اور نہ انکے کلچر کے بارے میں زیادہ علم رکھتے ہیں، یہ بس عوام کو باشن دینے کے چکر میں ہوتے ہیں۔ موم بتی مافیا جیسے ان لوگوں کو بیرونی ممالک کا میڈیا کوریج دیتا ہے اور یہ ان کی بات کو حرف آخر سمجھتے ہیں اور ان ہی کا پرچار کرتے ہیں اور اپنے ملک کو نقصان پہنچاتے رہتے ہیں ، ان میں سے کچھلوگ میڈیا سے بھی وابستہ ہیں اور ہر منفی خبر بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں، اور یہ سمجھتے ہیں کہ ہم تو اصلاح کرنے والوں میں سے ہیں، حالانکہ یہ ہی لوگ فتنہ برپا کرنے والوں میں سے ہیں۔
4۔ کم علم اور ناراض ہم وطن
ٹی ٹی پی اور باقی کلعدم تنظیموں میں جو جنگجو ہیں ان کو اسلام کے نام پر مدنیہ ثانی پاکستان کی فوج کے خلاف لڑایا جا رہا ہے۔ اور یہ بیرونی سازش اور سرمایے کی گیم ہے جو گراونڈ میں لڑنے والوں کے علم سے کوسوں دور ہے ۔
پاکستان کے اندر دشت گردی کی کارروائیوں کو سر انجام دینے والے زیادہ تر پاکستان کے شہری ہیں جو کہ کم علمی کی وجہ سے اللہ کے نام پر بنائے گے ملک میں اللہ کے مجاہدوں کے خلاف لڑ رہے ہیں، آپ نے عراق ، افغانستان، شام اور لیبیا کے لوگوں کے حالات دیکھے ہیں، دشمن نے وہاں کیا کیا نہیں کیا، سب آپ کے سامنے ہے۔ آج ان لوگوں کے کیا حالات ہیں؟ آج ہماری مساجد میں نماز کے بعد ان ممالک کے لوگوں کے لیے رحم دعا کی جاتی ہے۔
ہمیں کسی بھی ایسی بات اور فعل سے اجتناب کرنا چائیے جو ہمارے ملک اور اسکی فوج کے خلاف ہو، ہمارا دشمن یہی چاہتا ہے کہ عوام اپنی ہی فوج کے خلاف ہو جائے، لیکن یہ دشمن کی غلط فہمی ہے، پاکستان کے عوام پاکستانی افواج سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور یہ قوم پاکستان کو کبھی ، شام، عراق ، لیبیا اور افغانستان نہیں بننے دے گی۔ پاکستان مدینہ ثانی ہے اور اس سے دشمنی کرنے والا اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دشمنی کرنے والا ہے، اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن ہمیشہ ذلیل وخوار ہی ہوئے ہیں اور ہوتے رہیں گے۔