289

فیض آباد دھرنے کے پیچھے کون ہے ؟

فیض آباد دھرنے کے پیچھے کون ہے ؟ اس سوال کا ایک جواب تو ہمارے کمر شل لبر ل یا یوں کہیں ’’ انجمن عاشقان جاتی امراء‘‘ والے یوں دیتے ہیں کہ یہ ملٹر ی اسٹیبلیشمنٹ کے کھیل کا حصہ ہے وہ اس حوا لے سے کچھ دور کی کوڑ یاں بھی لا ئے ، ایک را ئے یہ ہے کہ د ھر نے وا لوں کو پنجاب حکومت نے مخصوص مقاصد کے حصول کے لئے لاہور سے فیض آباد چو ک تک جا نے میں قد م قد م پر تحفظ فراہم کیا بلکہ اس سے پہلے ڈاکٹر جلالی کی دھر نا پارٹی بھی پنجاب حکومت کی چھتر چھایہ میں اسلام آبا د پہنچی تھی ۔

ہماری دانست میں ان الزامات اور جواب دعویٰ سے ہٹ کر بھی ایک صورت ہے ۔ کسی کو اگر یہ تیسر ی صورت سمجھنا ہو تو دھر نے کے واحد مالک مولانا خادم حسین کی 20 نومبر والی تقاریر ’’ با وضو ‘‘ ہو کر سن لے ان تقا ریر میں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستا ن اور آر می چیف کو اپنے ’’ اعلیٰ ظر ف ‘‘ کے مطا بق کچھ القابات سے نوازا ہے ۔ کمرشل لبر ل دوست ناراض نہ ہوں تو عر ض کروں کہ مو جودہ  دھر نا پارٹی کے ایک لیڈر پیر افضل قادری نون لیگ کی سوغات تھے ان حضر ت کو پیپلز  پار ٹی کے پچھلے دور میں پنجاب حکومت ’’ قانونی پروٹوکول ‘‘ دیتی رہی۔ 
اسی طر ح مولانا خادم حسین اور ڈا کٹر جلالی بھی نون لیگ کے تراشے ہوئے ہیرے تھے یہ ہیرے اس وقت تراش کر میدان میں اتارے گئے جب پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر نے توہین رسالت کے مقدمہ میں سزا یافتہ مسیحی خاتون آسیہ بی بی سے جیل میں ملاقات کی اور جنر ل ضیاء الحق کے دور میں بنائے گئے توہین مقدسات کے قانون پر نظرثانی کے حوا لے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سلمان تاثیر کے ان خیالات کو توہین رسالت ؐ بنا کر پیش کرنے والوں میں پنجاب کے وز یر قانون رانا ثناءاللہ کے ہمنواؤں کا کردار مولانا خادم حسین، پیر افضل قا در ی، ڈا کٹر آصف اشرف جلالی اور ایک بڑ ے میڈیا گروپ نے ادا کیا پھر یہا ں تک ہوا کی ان لوگوں کی لگا ئی آگ پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کو نگل گئی ۔ جناب تاثیر اور شر یف فیملی کی ذاتی دشمنی کسی سے پو شید ہ نہیں۔ 
نوا ز شر یف کے پچھلے دور میں ( و فا ق میں ) جب محتر مہ بے نظیر بھٹو نے حکو مت کے خلا ف تحر یک چلا ئی تو لا ہو ر میں پو لیس نے سلما ن تا ثیر پر تھا نہ سرور رو ڈ میں و حشیا نہ تشد د کیا اس انسا نیت سو ز تشدد کے و قت شہبا ز شر یف مو قع پر نہ صر ف مو جو د تھے بلکہ سلما ن تا ثیر سے کو ئی پرا نا حسا ب چکا تے رہے ۔ تمہید طو یل ہو گئی مجھے یہ عر ض کر نا تھا کہ ایک را ئے یہ بھی ہے کہ فیض آبا د کا مو جو دہ د ھر نا پنجا ب حکو مت بلکہ شہبا ز شر یف سپانسرڈ ہے۔ مثلاً وفا قی وزیر قانون زاہد حامد کو ختم نبوت ؐ کے قانون میں سقم پیدا کر نے کا ذمہ دار سب سے پہلے شہبازشر یف نے قرار دیا اور نواز شر یف سے مطالبہ کیا اس ( زا ہد حا مد ) سے استعفیٰ لیا جائے اب دھر نا پارٹی کی سوئی بھی زاہد حامد پر اڑی ہوئی ہے۔ 
ایک واقف حال کا دعویٰ ہے کہ نوازشر یف نااہلی کے بعد اپنے چھو ٹے بھائی شہباز شر یف کو پارٹی کا صدر بنانے پر تیار تھے مگر یہ زاہد حامد ہی تھے جنہوں نے مر یم نوا ز کے مشورے پر نہ صر ف نوا ز شر یف کو اس اقدام سے منع کیا بلکہ انتخا بی قوا نین میں تر میم کا وہ ڈرا فٹ بھی تیار کیا جس کی منظوری سے نااہل شخص کے پارٹی صدر بنے کی راہ ہموار ہو گئی۔ اب کچھ لوگ شہبا ز شر یف کے چند قر یبی افراد پر انگلیاں اْٹھا رہے ہیں کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے مولانا خادم حسین کو دھر نے کے لئے آمادہ ہی نہیں بلکہ مالی وسائل فر اہم کر نے کے ساتھ انہیں یقین د ہا نی کر وا ئی کہ انہیں اسلا م آبا د تک پہنچنے میں کو ئی مشکل پیش نہیں آئے گی ۔ اس ضمن میں جن لو گوں کا نا م لیا جا رہا ہے ان میں شہبا ز شر یف کہ ایک دست را ست زعیم قا در ی بھی شا مل ہیں ۔
 زعیم قادری ہی وہ شخص تھے جس نے چند ما ہ قبل ( اس سا ل کے اوا ئل میں ) مولانا خادم اور پیر افضل قادری کی شہباز شر یف سے ملا قات کروائی تھی اس ملاقات کی خبر یں منظر عام پر آنے کے بعد یہ و ضا حت کی گئی کہ دونوں حضرات ملاقات کر نے آئے تھے اور انہوں نے یقین دہا نی کر وا ئی ہے کہ ان کا گروپ امن و امان کی صورت حال کو خراب کر نے میں ملو ث نہیں ہو گا۔ عر ض کر نے کا مقصد یہ ہے کہ دھر نا گروپ کی ڈوریں فی الوقت جناب شہباز شریف کے پسندیدہ دست راست لوگوں کے ہاتھ میں ہیں۔ دھرنے والوں کو یقین دہانی کروادی دی گئی تھی کہ حکومت کسی بھی حال میں ان کے خلاف آپریشن نہیں کرے گی ۔پھر ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ نون لیگ میں آج کل بظاہر جولبرل دھڑا دیکھائی دے رہا ہے۔ درحقیقت یہی اصل منصوبہ سازہیں۔ دھرنے کے پندرہویں روز چیف جسٹس اور آرمی چیف کے خلاف تقاریر اور چند دوسری باتوں سے لگتا ہے کہ منصوبے کے تحت معاملے کو اس طرف لیجایا جارہا ہے جس بنیاد نون لیگ کے ٹکٹ پر سینٹر بننے والے پروفیسر ساجد میر نے بیان دے کر رکھی تھی کہ آرمی چیف کے لئے نامزد جنرل قمر باجوہ قادیانی ہیں۔
بظاہر معصوم بنی قانون کا سیاپا کرتی نون لیگ کا دامن قطعاً پاک صاف نہیں۔ دھرنے کی آڑ میں بہت ساری قوتیں اپنا اپنا کھیل کھیل رہی ہیں۔مقصد سب کا ایک ہی ہے کہ حالات اس طور پر بگڑ جائیں کہ باقی سارے معاملات پس پشت چلے جائیں اور امن و امان کا مسئلہ اہم ترین صورت اختیار کر جائے۔یہ وہ صورتحال ہو گی جس سے شریف خاندان کو یہ طاقت ملے گی کہ وہ اپنی شرائط پر سمجھوتہ کر سکے۔سوال یہ ہے کہ کیا شدت پسندی کے جس نئے جن کو بوتل سے نکال پر فیض آباد چوک پرلا بٹھایا گیا ہے اسے کوئی بوتل میں بند کر سکے گا؟۔
سادہ سا جواب یہ ہے کہ کیا1984ء میں جھنگ میں بوتل سے نکلے جن نے واپسی کا راستہ اپنایا تھا جونیا جن اپنائے ۔عجیب بدقسمتی ہے کہ 2013ء کے انتخابات میں کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی نون لیگ کے اتحادی تھے ۔اب نون لیگ کمال مہارت سے ختم نبوتؐ کا کارڈ کھیل رہی ہے اور معصوم کی معصوم بھی ہے۔ پاکئی داماں کی ان حکایتوں کے درمیان بہت سارے گھٹالے ہیں۔ کاش نون لیگ یہ سمجھ پاتی کہ بدلہ لینے کا یہ طریقہ محض گھناؤنا ہی نہیں بلکہ آنے والے دنوں میں اس کی سیاسی موت کیلئے بھی معاون بن سکتا ہے۔
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}

اپنا تبصرہ بھیجیں