( اردونامہ، رضوان خالد چوہدری)
دوستو! آج برما کی مظلُوم رُوہنگیا مُسلم کمیونٹی کےاقوامِ مُتّحدہ میں نُمائندے نے مُسلم سِول سوسائٹی کے نُمائندوں اور سفارتکاروں کو چائے پر بُلایا تھا۔
پاکستان کے سفیر کے علاوہ تقریباََ سبھی مُسلم مُلکوں کے سفارتی اور سِول سوسائٹی کے نُمائندوں نے اُنکی دعوت قبُول کی اور اُنسے برما میں مُسلمانوں کی نسل کُشی کے ایشُو پربریفنگ لی۔
پاکستانی سفیر کے نہ آنے پر رُوہنگیا مُسلم کمیونٹی کینیڈا کے صدر انور ارکانی رنجیدہ تھے۔
اُنہوں نے مُجھے کہا کہ میرا میسیج ریکارڈ کر کے پاکستانی عوام تک پُہنچائیں مُجھے یقین ہے کہ پاکستان وہ واحد مُلک ہے جوہماری نسل کُشی رُکوا سکتا ہے۔
مُجھے اُنکے یقین کی وجہ نہیں معلُوم البتّہ میں اُنکا یہ وڈیو میسیج آپ تک پُہنچا کر میں اپنا فرض پُورا کر رہا ہُوں۔
یہ وڈیو میسیج چار بار ریکارڈ کرنا پڑا کیونکہ ہر بار وہ بات کے دوران رو پڑتے تھے۔
میرے بھائیو اور بہنوں! خُدا کے لیے ان مظلُوموں کی آواز اپنے نُمائندوں تک پُہنچائیے۔
انکی سفارتی اور اخلاقی مدد ہی کر دیجیے۔
پچھلے چار دن میں اکتالیس سو رُوہنگیا مُسلمانوں کو قتل کیا جا چُکا ہے۔
سوچیے آپ اپنی خاموشی پر اللہ کو کیا جواب دیں گے۔
اُنکا تفصیلی میسیج تومیں کیمرا مین سے وڈیوملنے پر اپلوڈ کروں گا البتّہ چند منٹ کی جو وڈیو میرے موبائل میں محفوظ ہے وہ سُن لیجیے۔ رُوہنگیا مُسلمانوں کا لیڈر انور ارکانی آپ سے مدد کا طالب ہے۔
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Geeza Pro Interface’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}