325

سویڈش وزیراعظم کے دورہ ایران میں خواتین اہلکاروں نے حجاب پہنا-

گزشتہ ہفتے  سویڈن کے وزیراعظم سٹیفن لوفوین نے ایران کا دورہ کیا ہے اور انکے  ساتھ وزیر تجارت این لند سمیت  سات  خواتین بھی تھیں۔ اس دورے میں ساتوں خواتین نے حجاب  پہنے ہوئے تھے۔

جب یہ تصاویر منظر عام پر آئیں تو اینٹی اسلام لوگوں اور وومن رائٹس تنظیموں نے احتجاج کا ایک طوفان برپا کردیا۔


یو این واچ کے چیئرمین نے اسے ایک شرم ناک اقدام قرار دیا اور اپنی ٹویٹ  میں کہا کہ یہ تصاویر سویڈن کی حقوق نسواں والی حکومت کے لئے  ایک دھبے  کی مانند ہے۔

سویڈن کی لبرل پارٹی کے چیف  یان جورکند نے اسے سویڈن کی فیمینسٹ حکومت کے لئے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ سویڈن کو ایرانی حکومت سے اپنی خواتین کے حجاب سے استثنی لینا چائیے  تھا اور انکار کی صورت  میں تجارتی معاہدے کسی تیسرے ملک میں کرنے چاہئیں تھے۔

حجاب  پہنے  تصاویر کو ویسٹرن میڈیا ڈیلی میل، بی بی سی اور واشنگٹن  پوسٹ نے ہائی لائٹ کر کے دکھایا ہے۔

سویڈن کی حکومت نے اپنی اہلکاروں کے حجاب پہننے کے عمل کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ ایسا نہ کرتے تو مقامی ایرانی قوانین کی خلاف  ورزی ہوتی۔

سویڈن کی وزیر تجارت این لند نے بھی حجاب پہننے  کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک اچھا متبادل تھا اور اسکا دوسرا حل یہی تھا کہ تجارتی معاہدات کرنے صرف مردوں کو بھیجا جاتا۔ اس تنقید کے بعد قرن قیاس ہے کہ این لند اپنے  اگلے سعودی عرب کے دورے پر حجاب نہیں پہنیں گیں کیونکہ اوبامہ کے سعودی عرب کے دورے کے دوران مشعل اوبامہ نے بھی حجاب نہیں پہنا تھا۔

p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Geeza Pro’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px Helvetica}

اپنا تبصرہ بھیجیں