Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
294

عملی معاشرہ کیسا ہونا چائیے۔

ان تصاویر میں انگریزوں کے بچے دیکھیں، بے حد خوبصورت اور پیارے بچے ہیں، انہیں دیکھتے ہوئے نظر نہیں ہٹتی، انکی ماں انکی پیدائش سے پہلے کسی پیر کے پاس نہیں گئی تھی، اسے کسی تعویذ گنڈا کرنے والے کا بھی نہیں پتا تھا، کسی نے جادو کر کے اسکی نسل بھی بند نہیں کی ہوئی تھی، اسکا خاوند مادۂ منویہ گاڑھا کرنے کسی حکیم کے پاس بھی نہیں گیا تھا، انہوں نے شادی سے پہلے کسی بنگالی بابا سے دل ملنے والے تعویذ بھی نہیں لئیے تھے۔


یہ بچے بہت زیادہ ضد نہیں کرتے، ماں باپ اور ٹیچرز کی بات سمجھ جاتے ہیں، انکے ماں باپ بہت زیادہ جذبات میں نہیں جاتے اسلئے یہ بچے بھی جذباتی پن کا شکار نہیں ہوتے، انہیں بچپن سے ہی اپنی عقل استعمال کرنے کی تربیت دی جاتی ہے، اور اسی عقل کے استعمال سے انکے بڑے چاند تک جا پہنچے اور ستاروں پر کمند ڈالنے کی سوچ رہے ہیں، مسلمانوں کے گھروں میں نوے فیصد چیزیں انہی کی بنائی ہوئی ہیں۔

یہ بچے اکیلے سکول جاتے اور واپس آتے ہیں، انکے والدین کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ انہیں سکول کالج چھوڑیں اور واپس لائیں۔ انہیں پولیس کی طرف سے حفاظت ملتی ہے اور انہیں یقین ہوتا ہے کہ پولیس انکی مدد کو آئے گی، ان ممالک میں قتل کے جرم سے بھی بڑا جرم بچوں سے زیادتی ہے۔ ان بچوں کو انکے بڑے اور ٹیچرز یہ سکھاتے ہیں کہ جھوٹ نہیں بولنا، بےایمانی نہیں کرنی، یہ بچے ایسی باتیں اپنے والدین اور ٹیچرز کی زندگیوں میں عملی طور پر دیکھتے ہیں تو خود بھی ایسا ہی کرنا شروع کردیتے ہیں۔ 


اوپر بیان کردہ ساری باتیں لکھنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ انگریز عظیم ہیں اور ہمیں صرف انہیں ہی فالو کرنا چاہئیے، بلکہ ہمیں انکی چند اچھی چیزیں ضرور فالو کرنی چاہئیں۔

ہم مسلمان ہیں الحمداللہ!!! ہمیں اللہ کو ایک اور نبی صلی اللہ وسلم کو آخری نبی مانتے ہوئے صرف ان دونوں کی باتیں ہی ماننی چاہئیں، نفرت پھیلانے والے فرقہ واریت میں غرق ملاں، نفرت اور ہٹ دھرمی کی سوچ رکھنے والے نام نہاد علماء، بچوں سے بدفعلی کرنے والے مولوی، تعویذ، جادو ٹونہ کرنے کی آڑ میں ریپ کرنے والے بابے، بچوں سے زیادتی اور انہیں قتل کرنے والے پیدوفل لعنتی لوگ، دلوں کو ملانے والے بنگالی بابے، رشوت خور سرکاری ملازم، بےایمان سیاستدان، یہ سب ہمارے دشمن ہیں اور ہماری ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

اپنی عقل استعمال کریں اور جذبات کو سائیڈ پر رکھ دیں، آپ کے لئے اس وقت لمحۂ فکریہ ہے جب پرائمری پاس مولوی آپ کے دماغ کو کنٹرول کرے، اور آپ کو جوش دلا کر اپنی مرضی کے کام کروائے، اس سے بہتر ہے کہ آپ اپنے اچھے برے کا خود فیصلہ کریں، ایمانداری اپنائیں، جھوٹ سے اجتناب کریں، رشتوں کا احترام کریں، دینی اور سائنسی دونوں قسم کے علوم حاصل کریں، یقین کریں آپ ایسا کرنے سے دنیا آخرت دونوں جگہ کامیاب ہونگے لیکن موجود صورت میں آپ دنیا میں ذلیل تو ہو ہی رہے ہیں معاف کیجئیے گا آخرت میں بھی بےایمانی کرنے اور جھوٹ بولنے والے کو ذلالت ہی ملے گی، اللہ ہمیں سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

اپنا تبصرہ بھیجیں