342

جنیوا میں امریکہ سے آئے سکھوں، کشمیریوں اور پاکستانیوں کا احتجاجی مظاہرہ۔

یکم نومبر کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں ہندوستانی سکھ، کشمیری اور پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد شرکت کرے گی۔ اس مظاہرے میں شرکت کی غرض سے سکھ فار جسٹس تحریک کے رہنما جگدیپ سنکھ بورا ،ابلجندرسنکھ،گردیال سنکھ ،منجوت سنگھ آج امریکہ سے برسلز پہنچے تو برسلز میں چئیرمین ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ چوہدری پرویزاقبال لوہسر ،پہلے پاکستانی نژاد بلجن ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر منظور ظہور،سید جابر عباس،صوفی افضل نے پرتپاک استقبال کیا۔

اس موقع پر سکھ فار جسٹس کے رہنماوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یکم نومبر کو جینوا میں یو این او کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں سکھ،کشمیری اور پاکستانی بھر پور احتجاج کریں گے اور ہم اس وقت تک احتجاجی تحریک کو جاری رکھیں گے جب تک کشمیر ،خالصتان آزاد نہیں ہو جاتے ، انہوں نے کہا کہ تمام شناختوں سے بالاتر ہو کرصرف اور صرف انسانیت کے ناطے ان مظلوم کشمیریوں کے لئے سب کو گھر سے باہر احتجاج کیلئے نکلنا چاہئیے جن پر بھارتی حکومت ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور پوری دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دو ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا کشمیری قوم پر کرفیو لگا ہوا ہے اور حیات کو تنگ کیا ہوا ہے، عالمی میڈیا کہاں ہے وہ کیوں مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کی کمسپرسی دنیا کو نہیں دکھاتا، دنیا میں کہیں بھی کوئی چھوٹا بڑا مظاہرہ ہوتا ہے تو وہاں کیمروں کی بھیڑ نظر آتی ہے ،کیا کشمیری انسان نہیں ہیں ان کا آزادی کا حق نہیں ہے انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کا سکھوں پر ظلم کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے جب بھارتی فوج نے آزادی پسند سکھو ں کو گولیوں کا نشانہ بنایا تھا۔ سکھ قوم متحد ہے اور اپنے حقوق اور آزادی کے لئے ہر میدان میں لڑتی نظر آئے گی اور ہمیں یقین ہے کہ ایک دن بھارت کو کشمیر اور خالصتان کو آزاد کرنا پڑے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں