اگرچہ اضطرابی کیفیت اپنی صفوں میں ہے
اگرچہ راہبر اپنا بھی شامل دشمنوں میں ہے
اگرچہ آج ممبر سے صدائیں اور اٹھتی ہیں
اگرچہ فرقہ واریت مسلط مسجدوں میں ہے
مگر اچھی نہیں ہوتی ہے یہ تفریق سوچوں میں
ذرا فردا کے بھی منظر کرو تخلیق سوچوں میں
اے میرے شاعرو , دانشورو, اے میڈیا والو
بہت مایوسیاں پھیلیں ذرا امید پھیلاو
یہ سورج ڈوب نہ جائے کہیں مغرب کے کیچڑ میں
طنابیں کھینچ لو اس کی اسے مشرق میں لے آو
ذرا سا لڑ کھڑائے ہیں سنبھلنھے دو ذرا ہم کو
گھڑی مشکل ہے جو اس سے نکلنے دو ذرا ہم کو
ہمارے پاس ہو گی ڈور مستقبل کی دنیا کی
طلوع اک صبح نو ہو گی یہاں پر اور ہم ہونگے
ہمیں جلوہ نما ہوں گے امامت کے مصلے پر
ہماری اقتداء میں دیکھنا عرب و عجم ہونگے
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’; color: #454545}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}