324

اگرچہ اضطرابی کیفیت اپنی صفوں میں ہے

اگرچہ اضطرابی کیفیت اپنی صفوں میں ہے
اگرچہ راہبر اپنا بھی شامل دشمنوں میں ہے
اگرچہ آج ممبر سے صدائیں اور اٹھتی ہیں
اگرچہ فرقہ واریت مسلط مسجدوں میں ہے
مگر اچھی نہیں ہوتی ہے یہ تفریق سوچوں میں
ذرا فردا کے بھی منظر کرو تخلیق سوچوں میں
اے میرے شاعرو , دانشورو, اے میڈیا والو
بہت مایوسیاں پھیلیں ذرا امید پھیلاو
یہ سورج ڈوب نہ جائے کہیں مغرب کے کیچڑ میں
طنابیں کھینچ لو اس کی اسے مشرق میں لے آو
ذرا سا لڑ کھڑائے ہیں سنبھلنھے دو ذرا ہم کو
گھڑی مشکل ہے جو اس سے نکلنے دو ذرا ہم کو
ہمارے پاس ہو گی ڈور مستقبل کی دنیا کی
طلوع اک صبح نو ہو گی یہاں پر اور ہم ہونگے
ہمیں جلوہ نما ہوں گے امامت کے مصلے پر
ہماری اقتداء میں دیکھنا عرب و عجم ہونگے

p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’; color: #454545}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}

اپنا تبصرہ بھیجیں