Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
319

یورپین پارلیمنٹ اور ای یو الیکشن

23 سے 26 مئی کو یورپ میں یورپین پارلیمنٹ کے الیکشن ہورہے ہیں جس میں یورپی یونین کے 28 ممالک سے اٹھارہ سال یا اس سے اوپر 512 ملین یورپین شہری 751 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالیں گے۔ یورپین الیکشن دنیا میں انڈیا کے بعد دوسرے سب سے بڑے الیکشن جبکہ مختلف قومیتوں کے درمیان ہونے والے دنیا کے پہلے سب سے بڑے الیکشن ہیں۔ بریگزٹ کے عمل میں تاخیر ہونے کی وجہ سے برطانیہ بھی اس الیکشن میں حصہ لے رہا ہے، لیکن بریگزٹ کا عمل مکمل ہونے کی صورت میں برطانیہ یورپی یونین سے باہر ہوجائے گا اور یورپین پارلیمنٹ کے ممبران کی تعداد بھی 751 سے کم ہو کر 705 رہ جائے گی۔

یورپین پارلیمنٹ کے دفاتر تین ممالک میں واقع ہیں، جنرل سیکٹریٹ اور انتظامی دفاتر لکسمبرگ میں واقع ہیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سٹراس برگ فرانس اور برسلز بیلجئم میں ہوتے ہیں، جبکہ تمام کمیٹیوں کی میٹنگز برسلز بیلجئم میں ہوتی ہیں۔

یورپین یونین کے اٹھائیس ممالک میں رہنے والے اپنے اپنے ملک کے شہری ہونے کے ساتھ ساتھ یورپی نیشنل بھی گنے جاتے ہیں اور ہر پانچ سال بعد یورپین پارلیمنٹ کے ممبران کو ڈائریکٹ منتخب کرتے ہیں۔

سویڈن میں ای یو الیکشن 26 مئی کو ہورہے ہیں لیکن ملک سے باہر تمام دنیا میں رہنے والے سویڈش شہریوں کو مہینہ پہلے ہی انکے پوسٹل ایڈریسز پر ووٹ پوسٹ کیئے جاچکے ہیں تاکہ تمام شہری بلا تفریق چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں رہتے ہوں آزادی سے اپنے ووٹ کے حق کو استعمال کرسکیں۔

راقم کو یورپین شہری ہونے کی وجہ سے ووٹ سے متعلق معلومات گھر کے ایڈریس پر مل گئی ہیں، ایک خط میں ووٹ نمبر اور پولنگ اسٹیشن کا ایڈریس لکھا ہوا ہے، جبکہ دوسرے خط میں ووٹ ضرور ڈالنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، اور یہ لکھا گیا ہے کہ یورپی یونین آپکی زندگی پر اثرانداز ہوتی ہے، آپکے منتخب کیئے ہوئے نمائندے اگلے پانچ سال کیلئے یورپی یونین کے مستقبل کی پالیسیاں بنائیں گے، اس الیکشن میں مندرجہ ذیل اہم ایشوز پر سیاسی جماعتیں اپنی کمپئین چلا رہی ہیں، کیا یورپیین یونین کی اپنی فوج ہونی چاہئیے، کیا یہاں آنے والے مہاجرین کو پناہ دینی چاہئیے یا واپس ڈپورٹ کر دیا جانا چاہئیے، کس ملک کے حصے میں کتنے مہاجرین ملنے چاہئیں، ماحولیاتی پالیسیاں کیسی ہونی چاہئیں، ای یو باڈر پر مشترکہ پولیس ہونی چاہئیے، ای یو ایگری کلچر پالیسیاں کیا ہونی چاہئیں، وغیرہ وغیرہ۔

#طارق_محمود

اپنا تبصرہ بھیجیں