426

کراچی یونیورسٹی میں پروفیسرز کی طالبات کیساتھ جنسی حراسمنٹ کے واقعات میں اضافہ

کراچی یونیورسٹی کے ماس کمیونی کیشن ڈپارٹمنٹ میں زیر تعلیم کچھ طالبات نے اپنے پروفیسرز پر جنسی حراسمنٹ کے الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بلاوجہ اپنے کمرے میں طلب کیا جاتا ہے، جائیں تو کمرہ بند کرلیا جاتا ہے، ناجائز تعلقات پر مجبور کیا جاتا ہے اور نہ ماننے پر فیل کردیا جاتا ہے، اگر بلانے پر نہ جائیں تو واٹس ایپ پر غیراخلاقی اور نامناسب پیغامات بھیجے جاتے ہیں،اب وہ کلاس میں جانے سے کترانے لگی ہیں، تعلیم کا حصول بے عزتی کا سودا بن گیا ہے۔

طالبات نے ریگولر اسسٹنٹ پروفیسر اور ایک کوآپریٹو ٹیچر پر صرف الزامات نہیں لگائے بلکہ تمام ثبوتوں کے ساتھ اپنی تحریری شکایت وائس چانسلر اور طلبہ کے معاملات کی نگرانی کرنے والے مشیر ڈاکٹر عاصم کو جمع کرادی ہے۔
رپورٹ کے مطابق الزامات کی زد میں آنے والے اساتذہ سے بھی رابطہ کیا لیکن وہ مؤقف دینے سے انکار کرتے رہے۔ ان کا اصرار تھا کہ پہلے اُن طالبات کا نام بتائیں جنہوں نے شکایت کی ہے، جب تک طالبات کا نام نہیں بتائیں گے، تب تک مؤقف دینے کا فائدہ نہیں، طالبات کے نام عام کرنے سے انکے خلاف یہی اساتذہ طالبات کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا شروع کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں