انتخابات کے التواء کے بعد گریٹ گیم اوپن ہو چکی اب کوئی شک شبہ کی گنجائش باقی نہیں رہی حکومت کسی صورت انتخابات میں نہیں جانا چاہتی اور یہ فیصلہ اتنی کمزور حکومت کا نہیں ہو سکتا یقینی طور پر اس کے پیچھے بڑی طاقتوں کی آشیرباد ہے ویسے ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کہلاتے ہیں لیکن نہ تو یہاں مکمل اسلام ہے نہ مکمل جمہوریت ہے اور پاکستان تو کب کا نامکمل ہو چکا کہنے کو یہاں جمہوری پارلیمانی نظام حکومت رائج ہے لیکن یہ صرف مذاق کی حد تک ہے پاکستان میں جو نظام چل رہا ہے یہ دنیا کا انوکھا عجوبہ ہے اسے نظام نہیں کہا جا سکتا اسے بندوبست کہنا زیادہ بہتر ہو گا اور وہ بھی ڈنگ ٹپاو بندوبست ویسے ہمارے ہاں ایک متفقہ آئین بھی موجود ہے جس کے ان حصوں پر عملدرآمد ہوتا ہے جو طاقت کو پسند ہوتا ہے جمہوریت میں سب کچھ جمہور یعنی عوام کی مرضی سے ہوتا ہے لیکن یہاں وہ ہوتا ہے جو طاقتوں کی مرضی ہو ابھی تمام تر سروے جن میں ریاست کی ماتحت ایجنسیوں غیرملکی میڈیا اور اداروں سمیت پاکستان کے غیر جانبدار حلقوں کے سروے شامل ہیں جن میں عوام کی بہت بڑی تعداد موجودہ صورتحال میں فوری انتخابات چاہتی ہے وہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے نظریہ سے اتفاق کرتے ہیں لیکن چونکہ طاقتوں کو عمران خان پسند نہیں اس لیے عوامی رائے کی توہین کی جا رہی ہے اور سرعام للکارا جا رہا ہے کہ ہم کسی کی بات نہیں سنتے ہو گا وہ جو ہم چاہتے ہیں اس لیے آئین وقانون کی کوئی اہمیت نہیں لہذا سیدھی سی بات ہے کسی کی دال نہیں گل رہی دلہن وہی جو پیا من بائے والا معاملہ چل رہا ہے عمران خان نے رجیم چینج کے بعد ہرقسم کا احتجاج کرکے قانونی آئینی راستوں کے ذریعے اپنی 2 اسمبلیاں توڑ کر پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے ایک تو ثابت کیا کہ عوام اس کے ساتھ ہیں دوسرا اس کی حکومت کو سازش کے تحت ختم کیا گیا اور تیسرا پورے نظام کو ننگا کر دیا کہ یہاں معاملات کچھ اور ہیں اب بےشمار معاملات ایسے ہیں جن بارے کھل کر بات نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی تحریک انصاف کھل کر اپنا کیس پیش کر سکتی ہے کہ پس پردہ اس کے ساتھ ہو کیا رہا ہے بظاہر یہ سمجھا جا رہا ہے کہ حکومت اپنا وقت پورا کرنا چاہتی ہے اس لیے وہ دوصوبوں میں الیکشن کی بجائے ایک ہی دفعہ پورے ملک میں تمام اسمبلیوں کے انتخابات وقت مقررہ پر کروانا چاہ رہی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے بین الاقوامی طاقتیں اور ملک کے طاقتور حلقے عمران خان کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں اب اس پر عملدرآمد کروایا جا رہا ہے اس کے لیے انھیں جس حد تک جانا پڑا وہ جائیں گے ہمیں تو 8اکتوبر کو بھی الیکشن ہوتے نظر نہیں آتے اگر حکومت اپنے موقف کے مطابق ایک ساتھ سارے الیکشن کروانا چاہتی ہے تو 8 اکتوبر کو صرف پنجاب کے الیکشن کی تاریخ دینے کی بجائے پورے ملک میں عام انتخابات کی تاریخ دی جاتی جس سے ابہام دور ہو جاتے اس وقت گریٹ گیم کے مطابق عمران خان کو قابو کرنا مقصود ہے اس کے لیے حالات بنائے جا رہے ہیں ابھی تک عمران خان حکمت کے ساتھ حالات کو ٹالتا جا رہا ہے اس کی کوشش ہے کہ کسی نہ کسی طرح معاملات کو حکمت کے ساتھ انتخابات کی طرف لے جایا جائے عمران خان کی عوام میں جوں جوں مقبولیت بڑھتی جا رہی ہے توں توں عمران خان پر سختیاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں ایک بار پھر ثابت کیا جا رہا ہے کہ اس ملک میں مقبول عوامی قیادت کسی طور پر قابل قبول نہیں عمران خان کی مقبولیت ہی اس کی دشمن بن گئی ہے تمام تر حربوں کے باوجود عمران خان ڈمیج نہیں ہو رہا حکومت اس وقت مارشلائی فیصلوں پر اتر آئی ہے جس میں اصول ضابطے نہیں دیکھے جاتے صرف ٹارگٹ اچیو کیا جاتا ہے ،گل مارشل لاء تو وی آگے ودھ گئی اے مختیارا پر حکومت دسدی نئیں، موجودہ صورتحال میں جب تک عمران خان قابو میں نہیں آتا اس وقت تک نہ انتخابات ہوتے نظر آتے ہیں نہ حالات بہتر ہوتے دکھائی دیتے ہیں معاملات اب فیصلہ کن موڑ میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ وقت ہے اصل تبدیلی کا اگر تو عمران خان بھی ثابت قدم رہا اور عوام بھی ثابت قدم رہے تو شاید کوئی تبدیلی آجائے ورنہ ہماری حالت پہلے سے زیادہ دگرگوں ہوجائے گی ویسے عوام معاملات کو بہت حد سمجھ چکے ہیں کہ اس وقت ہو کیا رہا ہے اور کون کروا رہا ہے ان پر عذاب کیوں آیا ہوا ہے عوام کو بھی عمران خان کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے ذرا اس بارے بھی غور کیجیے گا کہ ایک طاقتور ترین ملک کی کچھ عرصہ سے پاکستان میں دلچسپی حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے وہ ہمارے معمولی معمولی معاملات پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے موجودہ فلم کا ڈائریکٹر بھی وہی ہے اور ہدایت کار بھی وہی ہے ابھی تک ہدایت کار اور ڈائریکٹر کی ہدایت پر پر فارم کیا جا رہا ہے لیکن تاحال فلم بن نہیں پا رہی ایک خاص قسم کے حالات پیدا کر کے مرضی کا سیٹ اپ لا کر نئے کھیل کی بساط بچھائی جا رہی ہے جس میں پاکستان سے کوئی بڑی خدمت مقصود ہے اللہ خیر کرے اور پاکستان پر اپنا خاص کرم کرے لیکن بشری تقاضے بتاتے ہیں کہ بچنا بہت مشکل ہے
206