آلبی توریت کے کھلے گراؤنڈ میں ایک بڑا سٹیج سجایا گیا تھا جس پر جدید ڈیجیٹل میوزک کے آلات اور ساؤنڈ سسٹم فکس کیا گیا تھا۔ امن امان برقرار رکھنے کیلئے پولیس کی قابل ذکر تعداد موجود تھی۔ لوگوں کی تفریح کے لئے کھانے اور دوسری مختلف چیزوں کے درجنوں سٹالز لگائے گئے تھے۔
اس تقریب میں آلبی میں رہنے والی تمام کمیونیٹیز نے شرکت کی۔ پاکستانی کمیونٹی کی قابل ذکر تعداد تقریب میں موجود تھی۔ آلبی مدَر ایسوسی ایشنز کے صدر آنریری جج جناب لیاقت علی خان، بتشرکا کمون سے ڈینس لطیفی، بت شرکا بیگن (Botkyrkabyggen) سے الوارو فیونٹس، کترینہ اور دیگر ایسوسی ایشنز کے نمائندے اس تقریب کے منتظمین میں شامل تھے۔ سٹیج پر ڈیجیٹل میوزک اور ساؤنڈ سسٹم کی بلند آواز میں ایرانی، عربی، لبنانی، افغانی، انڈین، افریقی، ترکی اور سویڈش فنکاروں نے ڈانس کیا اور اپنے اپنے ثقافتی نغمے گائے۔
تقریب دوپہر بارہ بجے شروع ہوئی اور رات دیر تک جاری رہی۔ اس تقریب میں سینکڑوں کی تعداد میں بچوں، بڑوں اور خواتین نے دلچسپی سے حصہ لیا اور مختلف سٹالز سے چٹ پٹے کھانے کھائے اور میلے کے انتظامات کو سراہا۔
سعید کھٹانہ اور لبنانی ڈانسر
لبنانی ڈانسر
پولیس والی ایک لڑکے سے بات کر رہی ہے
معین خان، رضوان بھٹی اور اختر کھٹانہ
بچوں کے کھیلنے کا سٹال
لیاقت علی خان، کترینہ، الوارو فیونٹس (بتشرکا بیگن)
کبابوں کا سٹال
سعید کھٹانہ، رانا شفیق گوگا، برگان فوزی
لیاقت علی خان اور ڈینس لطیفی ڈویلوپمنٹ مینیجربتشرکا کمون
چوہدری غلام محمد، لیاقت خان، سعید کھٹانہ، معین خان
لیاقت علی خان صاحب استقبالیہ تقریر کرتے ہوئے
آصف چوہدری، لیاقت خان، سعید کھٹانہ، برگان فوزی
رضوان بھٹی، آصف چوہدری، چوہدری غلام محمد، لیاقت خان، سعید کھٹانہ، معین خان، برگان فوزی
چوہدری غلام محمد، معین خان، رضوان بھٹی
لیاقت صاحب لبنانی ڈانسر کو کچھ سمجھا رہے ہیں