سویڈن میں باقی دنیا کے ممالک کی طرح کرونا وبا کی وجہ سے غیرملکی طالب علموں کو مشکلات کا سامنا ہے، انہیں اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے مناسب نوکریاں نہیں مل رہی ہیں اور حکومت کی کرونا وبا سے متعلق ہدایات کی وجہ سے فل وقتی پڑھائی کے کریڈٹ پاس کرنے میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔
گزشتہ دنوں سویڈش ویزہ آفس نے ایک انڈین خاتون طالب علم کا کل وقتی پڑھائی کے کریڈٹس پاس نہ کرنے پر ویزہ بڑھانے سے معذرت کرلی تھی جبکہ مذکورہ طالب علم نے اس کیس پر ویزہ آفس کے خلاف ملک کی سپریم عدالت میں اپیل دائر کردی تھی۔ عام طور پر سپریم عدالت نچلی عدالتوں کے فیصلوں کو برقرار رکھتی ہے اور اپیل سننے سے معذرت کرتی ہے لیکن جب سپریم عدالت یہ سمجھے کہ اب رہنمائی کا وقت ہے تب وہ اپیل سننے کا فیصلہ بھی دے دیتی ہے جسکا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ وہ نچلی عدالتوں کے مخالف فیصلہ دینے والی ہے۔
یہ فیصلہ باقی انٹرنیشنل طالب علموں کیلئے مشعل راہ ہوسکتا ہے جنکے کیسز ویزہ آفس میں کرونا وبا کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں اور جو وبا کی وجہ سے اپنی سو فیصد پڑھائی پاس نہیں کرسکے ہیں۔ سپریم عدالت کا فیصلہ اسی طرح کے باقی کیسز کیلئے رہنمائی کا کام کرے گا۔