Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
261

خراٹوں کا گھریلو علاج۔

سوتے ہوئے خراٹے لینا ایک عام مسئلہ ہے اور اس سے بہت سے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ خراٹوں کی وجہ سے آپ کو نیند کی کمی کا مسئلہ لاحق ہو جاتا ہے اور نیند کی کمی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔

خراٹے لینے والے اپنیا نامی بیماری (سوتے ہوئے سانس رکنے کا عمل ) کا شکار ہو جاتے ہیں، جس کے باعث وہ رات کو کئی بار جاگ جاتے ہیں۔ 

ماہرین کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ سوتے ہوئے خراٹے لینے والے افراد ہارٹ اٹیک کا بھی شکار ہو سکتے ہیں۔ یہاں ہم آپ کو خراٹوں کے گھریلو علاج کے لئے چند گھریلو ٹوٹکوں کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

الکوحل اور نیند والی گولیوں سے بچاؤ: الکوحل یا نیند لینے والی گولیوں سے انسان گہری نیند میں چلا جاتا ہے اور گہری نیند اکثر خراٹوں کا سبب بنتی ہے۔

وزن گھٹانا: زیادہ وزن خراٹوں کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے، وزن گھٹانے کیلئے خوراک کے ساتھ ساتھ ورزش پر بھی توجہ دیں۔

سانس میں آسانی پیدا کرنے والی چیزوں کا استعمال: بازار میں ایسے بے شمار سپرے ملتے ہیں، جو سانس لینے کی صلاحیت کو بڑھا دیتے ہیں۔ اگر آپ ناک یا گلے کے کسی مسئلہ کا شکار ہیں تو ضرور ایسی ادویات کا استعمال کریں جس میں مینتھول ( ست پودینہ) پایا جاتا ہو، کیونکہ ست پودینہ سانس کے راستوں کو کھول دیتا ہے۔

سونے کی حالت: ہر شخص اپنے طریقے سے سوتا ہے، کچھ لوگ ایک طرف تو کچھ الٹے سوتے ہیں۔ لیکن اہم چیز یہ ہے کہ جب بھی آپ خراٹے لینے لگیں تو اپنے سونے کی پوزیشن کو بدل لیں، اس سے آپ فوراً خراٹے چھوڑ دیں گے۔

ڈیری مصنوعات: رات کو ڈیری مصنوعات کا استعمال کرنے والے لوگ اکثر گلے میں بلغم پیدا ہونے جیسے مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں، اور پھر یہی چیز خراٹوں کا باعث بن جاتی ہے، لہذا شام کے وقت ایسی خوراک سے پرہیز کریں۔

تمباکو نوشی کا خاتمہ: تمباکو نوشی گلے کے ٹشوز کو بھڑکا دیتی ہیں، جو بعدازاں خراٹوں کا باعث بنتے ہیں۔

نتھنوں کی صفائی: رات کو سونے سے پہلے اچھی طرح ناک صاف کریں۔

اگر آپ مندرجہ بالا گھریلو ٹوٹکوں پر عمل کریں گے تو آپ نہ صرف خود خراٹوں سے بچے رہیں گے بلکہ گھر کے دوسرے لوگ بھی سکون کی نیند سو سکیں گے۔
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Geeza Pro Interface’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}

اپنا تبصرہ بھیجیں