344

سویڈن میں 91 سالہ خاتون کو اولڈ ہاؤس میں پہلی کرونا ویکسین لگا دی گئی

سٹاک ہوم اور گوتھن برگ کے درمیان ایک چھوٹے شہر مجولبی میں ایک اولڈ ہاؤس میں رہائش پذیر 91 سالہ خاتون گن برٹ جوہانسن سویڈن میں پہلی خاتون بن گئی ہے جسے کورونا وائرس کی ویکسین لگائی گئی ہے۔

“مجھے کچھ بھی محسوس نہیں ہوا ،” گن برٹ جانسن نے انجیکشن لینے کے بعد ایک نرس کو بتایا۔ “مجھے ویکسین لگوا کر بہت اچھا لگا ہے۔”

“یہ واقعتاً ایک خاص لمحہ تھا ،” سویڈن کے ویکسین کوآرڈینیٹر رچرڈ برگسٹرم نے ایکسپریسسن اخبار کو بتایا، “اور یقیناً یہ بہت اچھی بات ہے کہ ویکسین لگوانے کے بعد گن برٹ جانسن نے کہا کہ اسے کچھ بُرا محسوس نہیں ہوا اور یہ اس کیلئے تسلی بخش ہے۔”

اتوار کے روز سویڈن کے 21 ریجنز میں سے ہر ایک ریجن کو سویڈن کے کورونا وائرس ویکسینیشن پروگرام کے علامتی آغاز کے لئے فائزر بائیو ٹیک کی کم از کم 200 خوراکیں موصول ہوئی تھیں لیکن تین بڑے شہروں سٹاک ہوم ، گوتھن برگ اور مالمو کو زیادہ آبادی والے شہر ہونے کی وجہ سے ہر ایک کو 425 خوراکیں دی گئی تھیں۔

ہفتہ والے دن سویڈن کو کل 9،750 ویکسین کی خوراک موصول ہوئی تھیں جو 4،900 افراد کی ویکسینیشن کیلئے کافی تھیں۔ اگلے ہفتے سے ، ملک کو ایک ہفتے میں 80،000 خوراکیں موصول ہوا کریں گی ، جو پہلے اولڈ کیئر ہومز میں موجود بوڑھوں اور پھر ہیلتھ ورکرز کو لگائی جائیں گی، حکومت کوشش کررہی ہے کہ 2021 کے پہلے نصف میں سویڈن کی پوری بالغ آبادی کو ویکسین لگا دی جائے۔

گن بریٹ جانسن نے کہا کہ انہیں پیشگی انتباہ نہیں کیا گیا تھا کہ ویکسین لگوانے کے بعد وہ سویڈن میں پہلی خاتون بن جائیں گی، لیکن ویکسین لگانے کے بعد انکی حیرت کی انتہا نہ رہی جب سویڈش وزیراعظم نے ڈیجیٹل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان سے فون پر بات کی، وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے جوہانسن نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ جلد ہی کوویڈ 19 کے خطرے سے باہر نکل جائیں گی اور وہ اپنے پوتے پوتیوں کو دوبارہ دیکھنے کے قابل ہوجائیں گی۔