p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’; color: #454545}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
p.p3 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}
span.s2 {font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’}
بخدمت جناب اللہ میاں ،
السلام علیکم تو کہہ نہیں سکتا…کیونکہ آپ تو خود سلامتی ہی سلامتی ہو.
میں یہاں پر خیریت سے ہوں..
جیسا کہ آپ کو ہر بات کا علم ہے چونکہ آپ شہ رگ سے بھی قریب ہو…اور پھر آتے جاتے فرشتے بھی بتاتے ہوں گے.
اور آپ کی خیریت…. نیک مطلوب ہے….یہ بھی نہیں لکھ سکتا…چونکہ آپ کو ساتویں آسمان پر کس سے خطرہ ….
ایک شیطان نے چھوٹی موٹی بغاوت کی کوشش کی اسے بھی آپ نے بے دخل کر کے یہاں زمین پر پٹخ دیا.. اب وہ ہمارا لہو پیتا ہے…. اور پھر اس کی اوقات ہی کیا …آپ جب چاہیں اسے مسل کے رکھ دیں …
دیگر احوال یہ ہے کہ جب سے آپ نے مجھے اس زمین پر اپنا نائب بنا کر بھیجا ہے …
اس مولوی نے میرا ناک میں دم کر رکھا ہے…
جینا دو بھر کیا ہوا ہے ظالم نے…….
کسی طرح بھی مجھے اپنی مرضی سے نہیں جینے دیتا…
میرے ہر کام میں کیڑے نکالتا ہے…..
یوں کرو…یوں نہیں کرو….
اس طرح بیٹھو…اس طرح کھڑے ہو…
یہ کھاؤ…یہ نہیں کھاؤ…..
اللہ ناراض ہو گا…آگ میں ڈال دے گا…
میری بات مانو گے تو جنت ملے گی…
مجھے تو یوں لگ رہا ہے کہ مولوی آپ کی طرف سے اس زمین پر جنت کا
sole distributor
لگا ہے ….
یا اللہ میاں !
جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے اس مولوی نے ایک دن تو مجھے چین سے جینے دیا ہو…
میرے دل میں آپ کی محبت جگانے کی بجائے ہر وقت آپ کی دہشت پیدا کرتا رہتا ہے…
ماں کہتی ہے کہ اللہ میاں ماں سے بھی ستّر گنا زیادہ اپنے بندے سے محبت کرتا ہے…
جب کے مولوی تو اتنا ڈراتا ہے کہ آپ کا نام سنتے ہی خوف کے مارے میری گگھی بندھ جاتی ہے……
کوئی بھی خالق اپنی تخلیق سے کتی محبت کرتا ہے…
اس کا مجھے جب احساس ہوا….
جب بچپن میں مجھے پینٹنگ کا شوق ہوا…میں تصویریں بناتا تھا…
اپنی بنائی ہوئی معمولی تصویروں کو بھی سنبھال کے اپنی الماری میں لاک کر کے رکھتا تھا…کہ دوسرے بھائی بہن اسے خراب نہ کردیں….
تصویر پھٹ نہ جائے…رنگ خراب نہ ہو جائیں…وغیرہ…
جب میں اپنی اتنی معمولی سی تخلیق کا اتنا خیال رکھتا تھا…
تو پھر انسان تو آپ کی سب سے اعلیٰ اور بے مثل تخلیق ہے…
آپ اسے کیونکر آگ میں ڈال سکتے ہیں…
مجھے لگتا ہے مولوی کا دماغ چل گیا ہے…
پیارے اللہ میاں!
مولوی کے بعد میں نے دوسری شکایت آپ سے اپنے حکمران طبقے کی لگانی ہے….
آپ کی اس مخلوق نے بھی آپ کی دوسری مخلوق یعنی غریبوں کا جینا مشکل کیا ہوا ہے….
اسے احسساس ہی نہیں عام آدمی کا…
بس اپنی دھن میں مگن ہے….
اپنی عیاشیوں اور اللے تللے سے فرصت ہی نہیں…
ہم بھوکے ہیں…روٹی مانگتے ہیں….روزگار مانگتے ہیں…امن و سکون مانگتے ہیں…..
پینے کا پانی، بجلی اور گیس مانگتے ہیں…..
اور یہ کہتے ہیں یہ لو…
میٹرو بس….
یہ لو موٹر وے ….
ارے بھائی ہمیں نہیں چاہئے میٹرو بس…موٹر وے….
ہمیں جو چاہئے …وہ دو…
لیکن کہتے ہیں نہیں…جو ہم دے رہے ہیں…وہ لے لو…
اب آپ ہی بتائیں اللہ میاں!
جب پیٹ میں روٹی نہ ہو…تو آپ بھی اچھے نہیں لگتے….
بسیں اور راستے تو بعد کی بات ہے…
آپ سے میری درخواست ہے کہ یا تو ان حکمرانوں کو ہمارا احساس دو..
یا پھر ان کو بھی ہمارے جیسا غریب کر دو.
بس فی الحال اتنا ہی کہنا تھا……
میرے طرف سے اپنے پیارے حبیب (ص) کو بہت سا سلام کہئے گا……
اور ہاں …
تمام انبیا کرام اورملائک کو بھی آداب ……
فقط آپ کا نالائق بندہ
حنیف سمانا
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’; color: #454545}
p.p3 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}
span.s2 {font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’}