Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
242

مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کا پاکستان آنے کا فیصلہ

سابق وزیرِاعظم میاں محمد نواز شریف کے نواسے جنید صفدر نے پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جنید صفدر پاکستان میں ووٹ کو عزت دو تحریک کا حصہ بنیں گے۔ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے فرزند جنید صفدر سوموار صبح ساڑھے چھ بجے لاہور ایئرپورٹ پہنچیں گے اور بعد ازاں راولپنڈی اڈیالہ جیل میں اپنی والدہ، والد اور نانا سابق میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جنید صفدر ووٹ کو عزت دو تحریک کا حصہ بھی بنیں گے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف اور انکی صاحبزادی مریم اور داماد کیپٹن صفدر اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور پاکستان کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو دس سال، مریم نواز کو سات سال اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہوئی ہے۔ نواز شریف اور مریم کی وطن واپسی کے روز لندن میں مظاہرین کے ساتھ جھگڑے کی وجہ سے جنید صفدر کو حسین نواز کے صاحبزادے زکریا حسین سمیت گرفتار کر لیا گیا تھا۔

حسین اور مریم نواز کے بیٹوں جنید صفدر اور زکریا حسین کا مظاہرین کے ساتھ جھگڑا ہوا تو بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی تھی۔ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ آنے کے بعد سے درجنوں پاکستانی روز سابق وزیرِاعظم کی رہائشگاہ کے باہر مظاہرہ کرتے نظر آتے تھے۔ انھیں مظاہرین سے جنید اور زکریا کا جھگڑا ہوا تو بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ اس جھگڑے میں ایک شخص زخمی ہوا تھا جسے ہسپتال منتقل کیا گیا اور معمولی طبی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا جبکہ جنید اور زکریا کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

برطانوی قانون میں کسی کو مکا مارنا یا دھکا دینا بھی سنگین جرم سمجھا جاتا ہے۔ بعد ازاں جنید صفدر اور زکریا حسین کو بھی کچھ گھنٹے حراست میں رکھ کر رہا کر دیا گیا۔ تاہم واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

مریم نواز کے صاحبزادے کی پاکستان آمد کے حوالے سے تصور کیا جارہا ہے کہ نواز خاندان مسلم لیگ(ن) میں مریم نواز کے بچوں کے ذریعے اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ اس وقت نوازشریف کے بھائی شہباز شریف اور بھتیجے حمزہ شہباز پر تنقید کی جارہی ہے کہ وہ بھائی کی حمایت اور مدد کے لیے ائیرپورٹ تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ دونوں بھائیوں کے درمیان تو تعلقات مثالی رہے ہیں لیکن ان کی اگلی نسل کے درمیان کشیدہ تعلقات اکثر سوشل میڈیا اور مقامی میڈیا کی زینت بنتے رہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں