پاکستان کے الیکشن کمیشن کی طرف سے عام انتخابات کے دن ممکنہ بارشوں کی وجہ سے انتخابی عمل کے متاثر ہونے کے خدشہ کے ردعمل میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
اسلام آباد — پاکستان کے محکمۂ موسمیات نے رواں ہفتے ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون کی شدید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے ہپ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان بارشوں کی وجہ سے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے موقع بعض علاقوں میں پولنگ کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے سربراہ ڈاکٹر غلام رسول نے پیر کو وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چار روز کے دوران صوبہ پنجاب کے بعض اضلاع اور صوبہ خیبر پختونخواہ اور صوبہ بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں مون سون کی بارشوں کی وجہ سے اچانک سیلاب آنے کا خطرہ موجود ہے۔
ڈاکٹر غلا رسول نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ آئندہ چار روز کے دوران متوقع بارشوں کی وجہ سے شہری علاقوں میں سیلابی صورت حال اور ملک کی بعض پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب آنے کا خدشہ ہے
“پنجاب کے اکثر شہروں میں بارش کے امکانات ہیں اورخاص طور پر گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات کے ساتھ ساتھ شیخوپورہ، لاہور کے اضلاع میں بارش ہو گی اور یہ بارش بعض اوقات انتخابی عمل میں بھی رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہے ۔”
انہوں نے مزید کہا ان بارشوں کی وجہ سے ملک کے بعض پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب آنے کا خدشہ موجود ہے ۔
” آئندہ دو دنوں میں اس میں خیبر پختونخواہ کے نیم پہاڑی علاقے ہیں جس میں مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے اکثر علاقوں میں تیز بارش ہو سکتی ہے جس کی وجہ ان علاقوں میں اچانک سیلاب آسکتے ہیں۔”
تاہم انہوں نے کہا کہ “ابھی دریاؤں میں طغیانی آنے کے خدشات نہیں ہیں کیونکہ دریا کے بالائی علاقوں میں بارش کم ہو رہی ہے اس لیے نہ تو دریائے جہلم، دریائے چناب اور نہ ہی دریاؤں میں کسی طغیانی کے امکانات موجود ہیں
محکمہ موسمیات کی طرف سے ملک میں آئندہ چار روز کے دوران شدید بارشوں کی پیش گوئی ایک ایسے واقت سامنے آئی ہے جب دو روز کے بعد ملک میں عام انتخابات کے موقع پر ملک بھر میں پولنگ ہو گی اور بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ مون سون کی بارشوں کی وجہ سے کسی ہنگامی صورت حال میں پولنگ کا عمل متاثر سکتا ہے۔
پاکستان کے الیکشن کمیشن کی طرف سے عام انتخابات کے دن ممکنہ بارشوں کی وجہ سے انتخابی عمل کے متاثر ہونے کے خدشہ کے ردعمل میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
تاہم الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال کے پیش نظر الیکشن کیشن کسی بھی حلقے میں پولنگ کا عمل ملتوی کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
“الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 73 میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اگر کوئی امیدوار فوت ہو جاتا ہے تو پھر اس حلقہ کا انتخاب ملتوی ہو سکتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ اگر ایسے حالات پید ہو جائیں جو کنٹرول سے باہر ہو جائیں تو پھر بھی وہ الیکشن ملتوی ہو سکتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر برے پیمانے پر پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال جیسے کہ بارشوں یا سیلاب کے پیش نظر اگر پولنگ کا عمل جاری رکھنا ممکن نہ رہے تو الیکشن کمیشن متاثر علاقوں میں انتخابی عمل کو ملتوی کرنا کا قانون کے مطابق مجاز ہے۔”
پاکستان میں عام انتخابات سے پہلے ایک ماہ سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی انتخابی مہم میں مختلف جماعتوں اور امیدوار سرگرم رہے تاہم بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ جون اور جولائی کے مہینے پاکستان میں گرم ترین ہوتے ہیں اس لیے موسم کی شدت کی وجہ بعض امیدواروں کے لیے اپنی انتخابی مہم موثر انداز میں جاریرکھنا ایک چیلنج تھا۔