کوئٹہ — پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پیر کو بلوچستان ہائی کورٹ کی سینئر ترین جج سیدہ طاہرہ صفدر کو بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس مقرر کر دیا ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس نور محمد مسکانزئی منگل 31 اکتوبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے جس کے بعد جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اپنے منصب کا حلف اُٹھائیں گی۔
جسٹس سیدہ طاہر ہ صفدر نہ صرف بلوچستان کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہوں گی بلکہ اُن کو پاکستان کی تاریخ میں بھی پہلی خاتون چیف جسٹس بننے کا اعزاز حاصل ہو گا۔
جسٹس سیدہ طاہر ہ صفدر نے 1982ء میں بلوچستان پبلک سروس کمیشن سے مقابلے کا امتحان پاس کیا اور پہلے سیشن کورٹ اور بعد میں 2011ء میں بلوچستان ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
بلوچستان ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج، بلوچستان سروس ٹریبونلز کی چیئر پرسن اور ایڈیشنل جج بلوچستان ہائی کورٹ بھی رہی ہیں۔
جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر سابق صدر جنرل پر ویز مشرف کے خلاف غداری کے کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کی بھی رکن تھیں۔
جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر بلوچستان کے معروف وکیل سید امتیاز حسین باقری حنفی کی بیٹی ہیں۔ وہ پانچ اکتوبر 1957 کو کو ئٹہ میں پیدا ہوئیں ۔انہوں نے اپنی بنیادی تعلیم کنٹونمنٹ پبلک اسکول، بیچلر کی ڈگری گورنمنٹ گرلز کالج کوئٹہ کینٹ سے حاصل کی۔
انہوں نے اردو لٹریچر میں بلوچستان یونیورسٹی سے ماسٹر اور 1980 میں یونیورسٹی آف لا کالج سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔
بلوچستان میں مختصر عرصے میں خواتین کو کئی اہم عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے۔
بلوچستان کی تاریخ میں صوبائی اسمبلی کی اسپیکر کا عہدہ مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والی محترمہ راحیلہ دُرانی کو دیا گیا۔ جبکہ سول سیکرٹریٹ میں بعض خواتین سیکرٹری، ڈپٹی سیکرٹری کے ساتھ ڈائریکٹر جنرل کے عہدوں پر کام کیا اور کر رہی ہیں جبکہ انتظامیہ میں ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر بھی خواتین کام کر رہی ہیں اور بعض خدمات انجام دے چکی ہیں۔