271

وفاقی کابینہ کا اجلاس، یکساں نصابِ تعلیم نافذ کرنے کی منظوری

اسلام آباد — وفاقی کابینہ نے مدارس اور اسکولوں میں یکساں نصاب تعلیم نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے اپنے 80 ارب کے صوابدیدی فنڈز بھی ختم کردیے ہیں جو پارلیمنٹ کے پاس واپس چلے گئے ہیں، جب کہ سوئس اکاؤنٹس سے پیسہ واپس لانے کے لیے وزارت خارجہ کی اعلیٰ سطح کی ٹیم تشکیل دی جائے گی جس میں ایف بی آر کے اہلکار بھی شامل ہوں گے۔

اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بیرون ملک سے رقوم واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے اور وزیر اعظم ہاؤس میں شعبہ قائم کیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ نے اپنے 80 ارب کے صوابدیدی فنڈز بھی ختم کردیے ہیں جو پارلیمنٹ کے پاس واپس چلے گئے ہیں۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب اور ٹاسک فورس کے سربراہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ’’سوئس اکاؤنٹس سے پیسہ واپس لانے کے لیے وزارت خارجہ کی اعلیٰ سطح کی ٹیم تشکیل دی جائے گی جس میں ایف بی آر کے اہلکار بھی شامل ہیں، پاکستان سے پیسہ لوٹنے والے 100 بڑے مگرمچھوں کے خلاف آپریشن پر توجہ دی جائے گی، پتہ چلایا جائے گا کہ انہوں نے پیسہ کہاں چھپایا ہے اور پھر وہاں سے پیسہ واپس لایا جائے گا‘‘۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ تعلیم کے شعبے میں بہتری کیلئے بھی شفقت محمود کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جس میں ماہرین کو شامل کیا جائے گا۔

یہ ٹاسک فورس مدارس کے بچوں کیلئے بھی اقدامات کرے گی، ملک بھر میں تمام مدارس اور اسکولوں کے لیے یکساں بنیادی نصاب تعلیم کو نافذ کیا جائے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں مختلف طرح کے نظام تعلیم چل رہے ہیں، کہیں او لیول ہے تو کہیں میٹرک سسٹم جب کہ مدارس کے بھی اپنے نظام چل رہے ہیں۔ یہ تمام سرٹیفکیٹس ختم کرکے پورے پاکستان میں ایک ہی اسکول سرٹیفکیٹ سسٹم نافذ کیا جائے، مختلف طرح کے نظام تعلیم کی وجہ سے معاشرے میں کئی طبقات بن گئے ہیں جنہیں ختم کرنا ضروری ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسکولوں میں جسمانی سزاؤں پر مکمل پابندی کی منظوری دے دی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعے نجی اسکولوں کی فیسوں کو مناسب سطح پر لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے بنیادی حقوق کیلئے بھی حکومت نے اقدامات کی منظوری دی ہے، زیادتی کے واقعات اور چائلڈ لیبر روکنے کے لیے اقدامات کئے جائیں گے، اسٹریٹس چائلڈز کیلئے ملک بھر میں یتیم خانے بنائے جائیں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کو سمندر پاکستانیوں کے ساتھ رویہ بہتر بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، مختلف ممالک کی جیلوں میں قید 10 ہزار پاکستانیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ ان کی معلومات مرتب کی جائیں گی اور دفتر خارجہ کو اس سلسلے میں فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ایران میں 3 ہزار پاکستانی قید ہیں جنہیں سزائے موت سنائی گئی ہے۔ لیکن ایران میں اس حوالے سے قانون میں تبدیلی کی گئی ہے جس کی وجہ سے امکان ہے کہ ان کو ریلیف مل سکے گا۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے تربیلا توسیعی منصوبے میں 25 ارب روپے کے نقصان کی تحقیقات کی منظوری دی ہے۔ ملک بھر میں تمام سرکاری و نجی عمارتوں میں معذوروں کے لیے خصوصی ریمپس (راستے) بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔

بیرون ملک ایک ارب روپے کی خفیہ جائیداد ظاہر کرنے پر نادہندہ کو 20 فیصد یعنی 20 کروڑ روپے ملیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں