290

بچے کی پیدائش پر شہریت ملنے کی روایت ختم کی جائے: ٹرمپ

واشنگٹن — امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غیر امریکی باشندوں اور غیر قانونی تارکین وطن کے ہاں امریکہ میں ہونے والے بچوں کو شہریت دینے کا معاملہ بند ہونا چاہیئے۔

’ایچ بی او‘ پر ایکسیوز کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس بات کے خواہاں ہیں کہ ایک انتظامی حکم نامے کے ذریعے بچے کی پیدائش پر امریکی شہریت دینے کی موجودہ امریکی پالیسی کو ختم کر دیا جائے۔ اُنھوں نے کہا کہ ’’اس پر سنجیدگی سے کام ہو رہا ہے۔ ایسا ہی ہوگا‘‘۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’’ہم دنیا کا وہ واحد ملک ہیں جہاں کوئی فرد آتا ہے ،اُس کے ہاں بچے کی پیدائش ہوتی ہے، اور بچہ امریکی شہری بن جاتا ہے۔۔۔جو تمام فوائد کا حقدار بن جاتا ہے۔ یہ مضحکہ خیز بات ہے۔ اور اِسے بند ہونا چاہیئے‘‘۔

صرف امریکہ ہی نہیں، دنیا میں 30 دوسرے ملک ہیں جہاں بچے کی پیدائش پر اُسے شہریت مل جاتی ہے۔

امریکہ کی جانب سے اس پالیسی کو ختم کیے جانے پر امکان ہے کہ اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے۔

ٹرمپ نے کہا کہ اُنھوں نے اِس معاملے پر اپنے وکیل سے مشورہ کیا ہے، جنھوں نے اُنھیں یہ بتایا ہے کہ پیدائش پر شہریت دینے کی پالیسی کو ختم کرنے کے لیے کسی آئینی ترمیم کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

ادھر، ساؤتھ کیرولائنا سے تعلق رکھنے والے ری پبلکن پارٹی کے رکن کانگریس، سینیٹر لِنڈسی گراہم نے کہا ہے کہ بچے کی پیدائش پر شہریت دیے جانے کی روایت کے خاتمے کے لیے وہ مجوزہ بِل پیش کریں گے۔ اس سے قبل صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ انتظامی حکم نامہ جاری کرنے کے لیے تیار ہیں۔

جاری ہونے والی کئی ایک ٹوئیٹس میں، گراہم نے کہا ہے کہ ’’بالآخر ایک صدر اس بات کے خواہاں ہیں کہ بچے کی پیدائش پر شہریت کا حق حاصل ہونے کی مضحکہ خیز پالیسی کو بدلیں۔ میں ہمیشہ سے مربوط امیگریشن پالیسی کا حامی رہا ہوں۔ اور ساتھ ہی، اس بات کا بھی کہ بچے کی پیدائش پر شہریت حاصل ہونے کی پالیسی کو ختم ہونا چاہیئے‘‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں