293

رکشا کدھر ہے؟

پرانی چارپائی میں لیٹا چھت کو دیکھ رہا تھا اور اسکا جسم اسکے پھٹے ہوئے لباس سے جگہ جگہ جھانک رہا تھا ۔ وہ سوچوں میں گم تھا جب اسکے اکلوتے بیٹے کی آواز کانوں سے ٹکرائی۔
بابا۔

جی بیٹا ۔
آج کام پر نہیں جا رہے آپ ؟ اور آپکا رکشہ کدھر ہے؟

باپ نے جواب نہیں دیا تو بیگم بھی کھانستی ہوئی آئی اور یہی سوال پوچھا ۔

بیگم تم آج پھر سے صاحب کے گھر میں جھاڑو دینا شروع کرو۔

صاحب کے گھر میں پھر سے جھاڑو ؟ ارے جی آپ تو جانتے ہیں میں بیمار ہوں اور ایسے کام نہیں کر سکتی ۔ تبھی اپنے کنگن اور کچھ قرض لے کر آپکو رکشہ لا کر دیا تھا قسطوں پر۔

بیگم بحث نا کرو جو کہہ دیا وہ کرو۔

اچھا جی۔ منا سکول جانے کی تیاری کرو۔

منا سکول نہیں جائےگا ۔ اس کے لئے ہوٹل میں بات کر لی ہے ۔

مگررر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چپ بیگم۔

وہ رکشہ کہاں ہے ؟ اسکی تو کئی ساری قسطیں دینی ہیں ۔

وہ وہ وہ کل جہنم جا چکا ہے ۔

جہنم ؟؟؟؟؟ کیا مطلب آپکا؟

وہ کل گستاخی کے جرم میں جلا دیا گیا ہے ۔

کیااااااااااا؟؟؟

اور پھر سناٹا چھا گیا جس میں ایک عورت کے سسکیوں اور بچے کے رونے کی مدھم آواز تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں