کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی کرکٹر امام الحق کی قومی ٹیم میں شمولیت ہمیشہ سے اقرباءپروری قرار دی جاتی رہی ہے اور بہت سے پاکستانی انہیں ’پرچی‘ کھلاڑی بھی کہتے ہیں مگر وہ اب تک ون ڈے انٹرنیشنل اور ٹی 20 میچوں میں خاصی اچھی کارکردگی دکھا کر اپنی صلاحیت ثابت کر چکے ہیں۔
قومی ٹیم کی جانب سے ون ڈے میں بہترین کارکردگی کے بعد انہوں نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں پشاور زلمی کی جانب سے بھی اچھی کارکردگی دکھائی جس پر لوگوں کی تنقید کی کچھ کم ہوئی مگر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیخلاف فائنل میچ میں انہوں نے مہمان کھلاڑی شین واٹسن کیساتھ ایسی شرمناک حرکت کر ڈالی کہ ہر پاکستانی ایک مرتبہ پھر آگ بگولہ ہو گئے اور سوشل میڈیا پر امام الحق خوب تنقید کے نشانے پر ہیں۔
شین واٹسن جب آﺅٹ ہوئے تو امام الحق نے انتہائی غصے میں ان کیساتھ بدکلامی کی اور پھر انہیں ہاتھ کا اشارہ کرتے ہوئے باہر جانے کو کہا۔ پاکستانیوں نے ٹی وی سکرینز پر جیسے ہی یہ مناظر دیکھے تو ان پر تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا اور ہر کوئی یک آواز ہو کر کہنے لگا کہ مہمان کھلاڑی کیساتھ ایسا سلوک قطعی طور پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
شین واٹسن دنیائے کرکٹ کے معتبر اور نامور کھلاڑی ہیں جنہوں نے کئی اعزاز اپنے نام کر رکھے ہیں اور رواں سیزن میں پاکستان آنے والے تمام غیر ملکی کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بھی تھے کیونکہ وہ گزشتہ دو سال پاکستان آنے سے مسلسل انکار کے بعد اس مرتبہ راضی ہو ہی گئے تھے۔
ماہرین کرکٹ کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کا میلہ کراچی میں سجانے کی کامیابی تو حاصل ہوئی ہے مگر اصل کامیابی تو غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان لانا ہے کیونکہ ان کی آمد کیساتھ ہی پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ بحالی کی راہیں ہموار ہوئی ہیں لیکن ایسے میں ان کھلاڑیوں کیساتھ ’جوشِ کھیل‘ میں اس طرح کی حرکات کرنا انتہائی معیوب اور شرمناک ہے جس پر امام الحق کیخلاف ایکشن لیا جانا چاہئے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے امام الحق کی اس حرکت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور ہر کسی نے ان کیلئے دو حرف ضرور بھیجے جبکہ پشاور زلمی اور پی سی بی انتظامیہ سے ان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ امام الحق کو ازخود شین واٹسن سے معذرت کرنی چاہئے۔
شاہ خالد نامی صارف نے لکھا ”چار آنکھوں والا ڈنگر“
ساجد چوہان نے لکھا ”یہ بدتمیزی پوری دنیا کے سامنے لائیو ہوئی ہے۔ اگر امام الحق کے خلاف پاکستانی کرکٹ انتظامیہ نے
فوری ایکشن نہ لیا تو آئندہ کیلئے بیرونی ممالک کے کھلاڑی پاکستان آنے سے قبل ہزار مرتبہ سوچیں گے“
شاہد عمران نے لکھا ”مہمانوں کیساتھ بدتمیزی کرنا مسلمانوں کا شیوہ نہیں“
خان سواتی نے لکھا ”درست فرمایا، صرف اپنے لئے کھیلا ٹیم کیلئے نہیں، پرچی، پرچی، پرچی، امام الحق پرچی“
نبیل خان نے لکھا ”پی سی بی کو اس کیخلاف ایکشن لینا چاہئے“
مقصود وڑائچ نے لکھا ”گھٹیا آدمی، سب اس کو ذلیل کرو، پرچی نامنظور“
ریڈ چلی نامی صارف نے لکھا ”ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا، غلط کیا“
ڈاکٹر خاور رندھاوا نے کہا ”پی سی بی کو اس کیخلاف لازمی ایکشن لینا چاہئے“
ذیشان صفدر نے لکھا ”امام کو بدتمیزی نہیں کرنی چاہئے تھی مگر اسے پرچی کھلاڑی کہنا غلط ہے کیونکہ اس نے اپنی کارکردگی سے ثابت کیا ہے کہ وہ ٹیلنٹڈ ہے“
ذاکر حسین نے لکھا ”اسے ٹیم سے ہی نکال دیا جائے“
ارشیان نے لکھا ”جاہل کیا جانے تمیز اور بدتمیزی میں فرق۔۔۔“
راجہ طاہر نے لکھا ”بہت ہی غلط رویہ، جن کو ہر چیز پلیٹ میں رکھی مل جائے وہ کسی کی قدر کیسے کریں گے؟ ایسے ہی۔۔۔“