کچھ عرصہ پہلے تک یہ بات عجیب لگتی تھی کہ آپ برطانیہ خاص طور پر لندن کے ائرپورٹس پر صرف اپنا پاسپورٹ ٹچ کریں اور باہر نکل جائیں اور جو لوگ لندن ریگولر سفر کرتے ہیں وہ ائرپورٹس پر لمبی قطاروں اور امیگریشن کاؤنٹر کی وجہ سے ضائع ہونے والے وقت سے کافی پریشان تھے مگر اب کچھ عرصے سے ان ائرپورٹس پر ای پاسپورٹ گیٹ نصب کر دئیے گئے ہیں جہاں پاسپورٹ کی ٹچ اینڈ گو کی سہولت دستیاب ہے۔
ای پاسپورٹ گیٹس خودکار سیلف سروس رکاوٹ نما دروازے ہیں جو برطانیہ میں کچھ ائرپورٹس پر ارائیول ہالز (Arrival Halls) پر نصب ہیں۔ اور انہیں یوکے باڈر فورس کنٹرول کرتی ہے۔ یہ گیٹس کیبنز میں بیٹھے امیگریشن آفیسرز کا متبادل ہیں۔ یہ گیٹس چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پاسپورٹ کی الیکٹرانک چپ میں محفوظ بائیومیٹرک انفارمیشن کیساتھ اسکا موازنہ کرتے ہیں۔ اگر پاسپورٹ میں محفوظ تصویر اور لائیو کیمرے میں موجود تصویر ایک ہی ہوں تو گیٹس آٹومیٹک کھل جاتے ہیں اور مسافر آئرپورٹ سے باہر نکل جاتا ہے۔
یہ طریقہ روایتی طور پر کیبنز میں بیٹھے امیگریشن آفیسرز سے زیادہ کارآمد ہے کیونکہ اس طریقے میں کمپیوٹر تصویروں کا موازنہ کرتا ہے اور کمپیوٹر انسان سے زیادہ ایکوریٹ ہوتا ہے مزید اس سے مسافر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر وقت ضائع کروانے سے بھی بچ جاتے ہیں اور آئرپورٹ انتظامیہ بھاری تنخواہوں پر امیگریشن آفیسرز بھرتی کرنے سے بھی بچ جاتی ہے۔
اس وقت ان گیٹس سے برٹش شہریوں اور یورپین اکنامک ایریا کے شہریوں کے علاوہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، کینیڈا، امریکہ، جاپان، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ، سنگاپور اور تائیوان کے شہری بلا روک ٹوک گزر سکتے ہیں۔
یورپین یونین کے شہری پاسپورٹ کے علاوہ اپنے قومی شناختی کارڈ پر بھی برطانیہ جا سکتے ہیں مگر اسکے لئے انہیں روایتی امیگریشن کاؤنٹر سے گزرنا پڑے گا۔
اس وقت ای پاسپورٹ گیٹس کی سہولت برطانیہ کے برمنگھم، برسٹل، کارڈف، ایسٹ میڈ لینڈ، ایڈن برگ، گیٹوک، گلاسگو، ہیتھرو، لندن سٹی، لوٹن، مانچسٹر، اور سٹینسٹیڈ ائرپورٹس پر موجود ہے۔ اسکے علاوہ وہ مسافر جو یوروٹنل استعمال کرتے ہوئے پیرس اور ایمسٹرڈیم سے لندن داخل ہوتے ہیں وہ بھی یوروٹنل ٹرمینل میں ای پاسپورٹ گیٹس کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ای پاسپورٹ گیٹس خودکار سیلف سروس رکاوٹ نما دروازے ہیں جو برطانیہ میں کچھ ائرپورٹس پر ارائیول ہالز (Arrival Halls) پر نصب ہیں۔ اور انہیں یوکے باڈر فورس کنٹرول کرتی ہے۔ یہ گیٹس کیبنز میں بیٹھے امیگریشن آفیسرز کا متبادل ہیں۔ یہ گیٹس چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پاسپورٹ کی الیکٹرانک چپ میں محفوظ بائیومیٹرک انفارمیشن کیساتھ اسکا موازنہ کرتے ہیں۔ اگر پاسپورٹ میں محفوظ تصویر اور لائیو کیمرے میں موجود تصویر ایک ہی ہوں تو گیٹس آٹومیٹک کھل جاتے ہیں اور مسافر آئرپورٹ سے باہر نکل جاتا ہے۔
یہ طریقہ روایتی طور پر کیبنز میں بیٹھے امیگریشن آفیسرز سے زیادہ کارآمد ہے کیونکہ اس طریقے میں کمپیوٹر تصویروں کا موازنہ کرتا ہے اور کمپیوٹر انسان سے زیادہ ایکوریٹ ہوتا ہے مزید اس سے مسافر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر وقت ضائع کروانے سے بھی بچ جاتے ہیں اور آئرپورٹ انتظامیہ بھاری تنخواہوں پر امیگریشن آفیسرز بھرتی کرنے سے بھی بچ جاتی ہے۔
اس وقت ان گیٹس سے برٹش شہریوں اور یورپین اکنامک ایریا کے شہریوں کے علاوہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، کینیڈا، امریکہ، جاپان، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ، سنگاپور اور تائیوان کے شہری بلا روک ٹوک گزر سکتے ہیں۔
یورپین یونین کے شہری پاسپورٹ کے علاوہ اپنے قومی شناختی کارڈ پر بھی برطانیہ جا سکتے ہیں مگر اسکے لئے انہیں روایتی امیگریشن کاؤنٹر سے گزرنا پڑے گا۔
اس وقت ای پاسپورٹ گیٹس کی سہولت برطانیہ کے برمنگھم، برسٹل، کارڈف، ایسٹ میڈ لینڈ، ایڈن برگ، گیٹوک، گلاسگو، ہیتھرو، لندن سٹی، لوٹن، مانچسٹر، اور سٹینسٹیڈ ائرپورٹس پر موجود ہے۔ اسکے علاوہ وہ مسافر جو یوروٹنل استعمال کرتے ہوئے پیرس اور ایمسٹرڈیم سے لندن داخل ہوتے ہیں وہ بھی یوروٹنل ٹرمینل میں ای پاسپورٹ گیٹس کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔