نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ نگار چوہدری غلام حسین نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے نواز شریف کی کوٹ لکھپت جیل سے رہائی کے بعد ان کی اپنی والدہ کیساتھ بند دروازے کے پیچھے ایک میٹنگ ہوئی جس میں مریم نواز شریف بھی موجود تھیں اور اہم ترین خبر یہ ہے کہ نواز شریف کی والدہ نے ان سے یہ کہا کہ آپ کے خیال حکومت، ایجنسیوں اور نیب کے مطابق جتنا پیسہ اور اثاثے آپ کے پاس ہیں وہ تمام حکومت کے حوالے کر یںا ور یہاں سے اپنی جان بچائیں، میں نہیں چاہتی کہ میرا بیٹا جیل میں مر جائے اور اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو جیل میں گلتے سڑتے رہیں گے اور مجھے خدشہ ہے کہ میرا بیٹا جیل کی چار دیواری میں سسک سسک کر مر جائے گا۔
چوہدری غلام حسین نے کہا کہ میاں نواز شریف نے معمول کے مطابق انہیں کوئی جواب تو نہیں دیا اور جیل جانے کو بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔ البتہ مریم نواز شریف نے یہ ضرور کہا کہ ہمیں پیسہ نہیں دینا، بات چیت ضرور کرنی ہے جس پر ان کی دادی نے انہیں شٹ اپ کال دی اور کہا کہ جو میں کہہ رہی ہوں وہ کرنا پڑے گا۔ چوہدری غلام حسین کے مطابق نواز شریف وکیلوں سے کہہ رہے ہیں کہ کسی بھی طرح ڈیڑھ مہینے کی ضمانت میں توسیع دلوائی جائے چاہے دو ہفتے ہی مزید مل جائے کیونکہ بعد میں اپیلیں ہمارے حق میں آ جائیں گی اور پلی بارگین کی باتک رہتے ہیں، مگر پلی بارگین کرنی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کو بالآخر یہ مشورہ دیدیا ہے کہ پیسہ چھوڑ دیں اور جیل کیساتھ ملک کو بھی خیرباد کہہ دیں، لیکن مریم نواز صاحبہ کا دل نہیں مانتا کیونکہ ان کے سہانے خواب ٹوٹ گئے ہیں۔